مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3792.
ابوخالد بن حویرث کا بیان ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ مقام صفاح میں تھے۔ محمد (محمد بن خالد) نے وضاحت کی کہ یہ جگہ مکہ میں ہے۔ پس ایک آدمی خرگوش لے کر آیا جو اس نے شکار کیا تھا۔ اس نے کہا: اے عبداللہ بن عمرو! آپ کیا کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا: یہ جانور رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا گیا تھا جبکہ میں (آپ کے پاس) بیٹھا ہوا تھا تو آپ ﷺ نے نہ اسے کھایا اور نہ کھانے سے منع فرمایا اور کہا کہ اسے حیض آتا ہے۔
تشریح:
فائدہ: فتح الباری میں منقول ایک روایت میں الفاظ تدمي ہیں۔ (فتح الباري، الذبائح، باب الأرنب) اسے خون آتا ہے۔ اول تو یہ دونوں روایات ضعیف ہیں۔ تاہم اگر کوئی اس کی حقیقت ہے۔ تو ماہرین علم حیوانات کے مطابق صرف اتنی ہے۔ کہ خرگوش کا پیشاب گاہے بگاہے رنگ دار ہوجاتا ہے۔ کبھی تیز سرخ اور کبھی نارنجی معروف وغیرہ یا خون نہیں ہے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
ابوخالد بن حویرث کا بیان ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ مقام صفاح میں تھے۔ محمد (محمد بن خالد) نے وضاحت کی کہ یہ جگہ مکہ میں ہے۔ پس ایک آدمی خرگوش لے کر آیا جو اس نے شکار کیا تھا۔ اس نے کہا: اے عبداللہ بن عمرو! آپ کیا کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا: یہ جانور رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا گیا تھا جبکہ میں (آپ کے پاس) بیٹھا ہوا تھا تو آپ ﷺ نے نہ اسے کھایا اور نہ کھانے سے منع فرمایا اور کہا کہ اسے حیض آتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
فائدہ: فتح الباری میں منقول ایک روایت میں الفاظ تدمي ہیں۔ (فتح الباري، الذبائح، باب الأرنب) اسے خون آتا ہے۔ اول تو یہ دونوں روایات ضعیف ہیں۔ تاہم اگر کوئی اس کی حقیقت ہے۔ تو ماہرین علم حیوانات کے مطابق صرف اتنی ہے۔ کہ خرگوش کا پیشاب گاہے بگاہے رنگ دار ہوجاتا ہے۔ کبھی تیز سرخ اور کبھی نارنجی معروف وغیرہ یا خون نہیں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
محمد بن خالد کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد خالد بن حویرث کو کہتے سنا کہ عبداللہ بن عمرو ؓ صفاح میں تھے (محمد ( محمد بن خالد) کہتے ہیں: وہ مکہ میں ایک جگہ کا نام ہے) ایک شخص ان کے پاس خرگوش شکار کر کے لایا، اور کہنے لگا: عبداللہ بن عمرو! آپ اس سلسلے میں کیا کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا: اسے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لایا گیا اور میں بیٹھا ہوا تھا آپ نے نہ تو اسے کھایا اور نہ ہی اس کے کھانے سے منع فرمایا، اور آپ ﷺ کا یہ خیال تھا کہ اسے حیض آتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Khalid b. al-Huwairith said: ‘Abd Allah b. ‘Amar was in al-safah. The narrator Muhammed (b. Khalid) said: it is a place in Makkah. A man brought a hare which he had haunted. He said: ‘Abd Allah b. ‘Amr, what do you say? He said: It was brought to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) when I was sitting (with him). He did not eat it, nor did he prohibit to eat it. He thought that it menstruated.