مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3795.
سیدنا ثابت بن ودیعہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم ایک لشکر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، ہمیں سانڈے ملے۔ میں ان میں سے ایک بھون کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے آیا اور آپ ﷺ کے سامنے رکھا۔ آپ ﷺ نے ایک تنکا لیا اور اس سے اس کی انگلیاں شمار کیں۔ پھر فرمایا: ”بنو اسرائیل کی ایک قوم کو زمین کے جانوروں کی شکل میں مسخ کر دیا گیا تھا، مجھے نہیں معلوم وہ کون سے جانور تھے۔“ کہا کہ پھر آپ نے نہ اسے کھایا اور نہ منع کیا۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا ثابت بن ودیعہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم ایک لشکر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، ہمیں سانڈے ملے۔ میں ان میں سے ایک بھون کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے آیا اور آپ ﷺ کے سامنے رکھا۔ آپ ﷺ نے ایک تنکا لیا اور اس سے اس کی انگلیاں شمار کیں۔ پھر فرمایا: ”بنو اسرائیل کی ایک قوم کو زمین کے جانوروں کی شکل میں مسخ کر دیا گیا تھا، مجھے نہیں معلوم وہ کون سے جانور تھے۔“ کہا کہ پھر آپ نے نہ اسے کھایا اور نہ منع کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ثابت بن ودیعہ ؓ کہتے ہیں ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک لشکر میں تھے کہ ہم نے کئی گوہ پکڑے، میں نے ان میں سے ایک کو بھونا اور اسے لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور آپ کے سامنے رکھا، آپ ﷺ نے ایک لکڑی لی اور اس سے اس کی انگلیاں شمار کیں پھر فرمایا: ”بنی اسرائیل کا ایک گروہ مسخ کر کے زمین میں چوپایا بنا دیا گیا لیکن میں نہیں جانتا کہ وہ کون سا جانور ہے۔“ پھر آپ ﷺ نے نہ تو کھایا اور نہ ہی اس سے منع کیا۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Thabit ibn Wadi'ah (RA): We were in an army with the Apostle of Allah (ﷺ). We got some lizards. I roasted one lizard and brought it to the Apostle of Allah (ﷺ) and placed it before him. He took a stick and counted its fingers. He then said: A group from the children of Isra'il was transformed into an animal of the land, and I do not know which animal it was. He did not eat it nor did he forbid (its eating).