مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3824.
سیدنا حذیفہ ؓ سے منقول ہے، راوی کا خیال ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں، فرمایا: ”جس نے قبلے کی طرف تھوکا تو قیامت کے دن وہ شخص اس حال میں آئے گا کہ اس کا تھوک اس کی آنکھوں کے درمیان لگا ہو گا، اور جس نے یہ ناپسندیدہ سبزی کھائی ہو وہ ہرگز ہماری مسجد کے قریب نہ آئے۔“ آپ ﷺ نے یہ بات تین بار فرمائی۔
تشریح:
1۔ مسجد کے آداب کے علاوہ قبلے کے احترام میں یہ چیز بھی انتہائی اہم ہے۔ کہ ا س کی سمت میں تھوکا نہ جائے۔ نماز کی حالت ہو یا نماز سے باہر یہ بات صراحت سے کہی گئی، لیکن لوگ اس کی پرواہ نہیں کرتے۔ حالانکہ نبی کریم ﷺ نےایک شخص کو اس جرم کی پاداش میں امامت سےمعزول فرما دیا تھا۔ دیکھئے۔ (گزشتہ حدیث 482۔کتاب الصلوة،کراهیة البزاق في المسجد) 2۔ مسجد نبوی ﷺ کی تعظیم وحرمت وحرم مکی کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ آدمی کسی طرح بھی دوسروں کےلئے ازیت کا باعث نہ بنے۔ دیگر مساجد کا ادب بھی یہی ہے۔ جیسے کہ اگلی حدیث میں ہے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا حذیفہ ؓ سے منقول ہے، راوی کا خیال ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں، فرمایا: ”جس نے قبلے کی طرف تھوکا تو قیامت کے دن وہ شخص اس حال میں آئے گا کہ اس کا تھوک اس کی آنکھوں کے درمیان لگا ہو گا، اور جس نے یہ ناپسندیدہ سبزی کھائی ہو وہ ہرگز ہماری مسجد کے قریب نہ آئے۔“ آپ ﷺ نے یہ بات تین بار فرمائی۔
حدیث حاشیہ:
1۔ مسجد کے آداب کے علاوہ قبلے کے احترام میں یہ چیز بھی انتہائی اہم ہے۔ کہ ا س کی سمت میں تھوکا نہ جائے۔ نماز کی حالت ہو یا نماز سے باہر یہ بات صراحت سے کہی گئی، لیکن لوگ اس کی پرواہ نہیں کرتے۔ حالانکہ نبی کریم ﷺ نےایک شخص کو اس جرم کی پاداش میں امامت سےمعزول فرما دیا تھا۔ دیکھئے۔ (گزشتہ حدیث 482۔کتاب الصلوة،کراهیة البزاق في المسجد) 2۔ مسجد نبوی ﷺ کی تعظیم وحرمت وحرم مکی کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ آدمی کسی طرح بھی دوسروں کےلئے ازیت کا باعث نہ بنے۔ دیگر مساجد کا ادب بھی یہی ہے۔ جیسے کہ اگلی حدیث میں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے قبلہ کی جانب تھوکا تو اس کا تھوک قیامت کے دن اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لگا ہوا آئے گا، اور جس نے ان گندی سبزیوں کو کھایا وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے۔“ یہ آپ ﷺ نے تین مرتبہ فرمایا۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Hudhayfah ibn al-Yaman (RA): Zirr ibn Hubaysh said: Hudhayfah traced, I think, to the Apostle of Allah (ﷺ) the saying: He who spits in the direction of the qiblah will come on the Day of Resurrection in the state that his saliva will be between his eyes; and he who eats from this noxious vegetable should not come near our mosque, saying it three times.