مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3847.
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اس وقت تک اپنا ہاتھ رومال سے نہ پونچھے جب تک کہ اسے چاٹ نہ لے یا چٹوا نہ لے۔“
تشریح:
1۔ یہ رسول اللہ ﷺ کی نفاست طبع کا تقاضا تھا کہ آپ ﷺ کھانا کھاتے ہوئے پانچوں انگلیوں کی بجائےتین یعنی ایک انگوٹھا اور دو انگلیوں کو استعمال فرماتے ۔ (دیکھئے۔حدیث 3848) طعام کھانے کےلئے ہے اور جو انگلیوں پر لگا رہ جائے۔ اسے ضائع کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ اس کا کھا لینا ہی مناسب ترین ہے۔ خاندان میں محبت اور اپنایئت کے جو رشتےہوتے ہیں۔ ان کی وجہ سے گھر کے افراد ایک دوسرے کا بچہ ہوا کھانا کھاتے ہیں۔ جو کہ انتہائی پیارا اور پسندیدہ عمل ہے۔ نیز اگر کھانا کھاتے ہوئے سالن اگر انگلیوں کو لگ جائے تو وہ اپنے بچوں کو یا اپنی بیوی کو یا دیگرافراد کو چٹوا دے تو یہ عمل جائز اور مباح ہے۔ 2۔ انگلیاں چاٹ کر یا چٹوا کر رومال سے ہاتھ صاف کر لینا جائز ہے۔ اور شرعا یہ ضروری نہیں کہ ہاتھ فوری طور پر پانی ہی سے دھوئے، جایئں البتہ سونے سے پہلے دھولینا زیادہ بہتر ہے۔ دیکھئے۔حدیث 3852)
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اس وقت تک اپنا ہاتھ رومال سے نہ پونچھے جب تک کہ اسے چاٹ نہ لے یا چٹوا نہ لے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ یہ رسول اللہ ﷺ کی نفاست طبع کا تقاضا تھا کہ آپ ﷺ کھانا کھاتے ہوئے پانچوں انگلیوں کی بجائےتین یعنی ایک انگوٹھا اور دو انگلیوں کو استعمال فرماتے ۔ (دیکھئے۔حدیث 3848) طعام کھانے کےلئے ہے اور جو انگلیوں پر لگا رہ جائے۔ اسے ضائع کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ اس کا کھا لینا ہی مناسب ترین ہے۔ خاندان میں محبت اور اپنایئت کے جو رشتےہوتے ہیں۔ ان کی وجہ سے گھر کے افراد ایک دوسرے کا بچہ ہوا کھانا کھاتے ہیں۔ جو کہ انتہائی پیارا اور پسندیدہ عمل ہے۔ نیز اگر کھانا کھاتے ہوئے سالن اگر انگلیوں کو لگ جائے تو وہ اپنے بچوں کو یا اپنی بیوی کو یا دیگرافراد کو چٹوا دے تو یہ عمل جائز اور مباح ہے۔ 2۔ انگلیاں چاٹ کر یا چٹوا کر رومال سے ہاتھ صاف کر لینا جائز ہے۔ اور شرعا یہ ضروری نہیں کہ ہاتھ فوری طور پر پانی ہی سے دھوئے، جایئں البتہ سونے سے پہلے دھولینا زیادہ بہتر ہے۔ دیکھئے۔حدیث 3852)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے تو اپنا ہاتھ اس وقت تک رومال سے نہ پونچھے جب تک کہ اسے خود چاٹ نہ لے یا کسی کو چٹا نہ دے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn ‘Abbas (RA) reported the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) as saying: When one of you eats, he must not wipe his hand with a handkerchief till he licks it or gives it to someone to lick.