قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا طَعِمَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3849 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ ثَوْرٍ عَنْ خَالِدِ بَنِ مَعْدَانَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رُفِعَتْ الْمَائِدَةُ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبُّنَا

سنن ابو داؤد:

کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کھانا کھانے کے بعد کون سی دعا پڑھے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3849.   سیدنا ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ دستر خوان اٹھا لیے جانے کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے تھے: «الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًى عَنْهُ رَبُّنَا» ”ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کے لیے ہے بہت زیادہ پاکیزہ اور برکت ڈالی گئی ہے اس میں، نہ کفایت کیا گیا (کہ مزید کی ضرورت نہ رہے) اور نہ اسے وداع (چھوڑا) کیا گیا ہے اور نہ اس سے بے نیاز ہوا جا سکتا ہے اے ہمارے رب۔“