Abu-Daud:
Foods (Kitab Al-At'imah)
(Chapter: Regarding washing the hands after eating)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3852.
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اس حال میں سو گیا کہ اس کے ہاتھ پر چکنائی لگی رہ گئی اور اس نے اس کو دھویا نہیں اور پھر اسے کچھ ہو گیا تو اپنے آپ ہی کو ملامت کرے۔“
تشریح:
فائدہ: کھانےکے بعد ہاتھ دھونا مستحب ہے۔ بالخصوص سونے سے پہلے چکنائی کی بو پاکر کوئی کیڑا مکوڑا بھی کاٹ سکتا ہے۔ اور یہ کھانا خراب ہوکر کسی بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے کھانے کے بعد صرف ہاتھ ہی نہیں بلکہ منہ بھی صاف کر لینا چاہیے۔ جس کا ذکر دوسری احادیث میں ملتا ہے۔ اسلام ہر حالت میں نضافت اور پاکیزگی کی تاکید کرتا ہے۔
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اس حال میں سو گیا کہ اس کے ہاتھ پر چکنائی لگی رہ گئی اور اس نے اس کو دھویا نہیں اور پھر اسے کچھ ہو گیا تو اپنے آپ ہی کو ملامت کرے۔“
حدیث حاشیہ:
فائدہ: کھانےکے بعد ہاتھ دھونا مستحب ہے۔ بالخصوص سونے سے پہلے چکنائی کی بو پاکر کوئی کیڑا مکوڑا بھی کاٹ سکتا ہے۔ اور یہ کھانا خراب ہوکر کسی بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے کھانے کے بعد صرف ہاتھ ہی نہیں بلکہ منہ بھی صاف کر لینا چاہیے۔ جس کا ذکر دوسری احادیث میں ملتا ہے۔ اسلام ہر حالت میں نضافت اور پاکیزگی کی تاکید کرتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص سو جائے اور اس کے ہاتھ میں گندگی اور چکنائی ہو اور وہ اسے نہ دھوئے پھر اس کو کوئی نقصان پہنچے تو وہ اپنے آپ ہی کو ملامت کرے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurayrah (RA): The Prophet (ﷺ) said: If anyone spends the night with grease on his hand which he has not washed away, he can blame only himself if some trouble comes to him.