موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِتْقِ (بَابُ مَنْ ذَكَرَ السِّعَايَةَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ)
حکم : صحیح
3938 . حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ ح، وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ وَهَذَا لَفْظُهُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >مَنْ أَعْتَقَ شِقْصًا لَهُ، أَوْ شَقِيصًا لَهُ فِي مَمْلُوكٍ, فَخَلَاصُهُ عَلَيْهِ فِي مَالِهِ- إِنْ كَانَ لَهُ مَالٌ-, فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ, قُوِّمَ الْعَبْدُ قِيمَةَ عَدْلٍ، ثُمَّ اسْتُسْعِيَ لِصَاحِبِهِ فِي قِيمَتِهِ غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: فِي حَدِيثِهِمَا جَمِيعًا فَاسْتُسْعِيَ غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ وَهَذَا لَفْظُ عَلِيٍّ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: غلاموں کی آزادی سے متعلق احکام و مسائل
باب: ان حضرات کا بیان جو اس حدیث میں غلام سے محنت مشقت کرانے کا ذکر کرتے ہیں
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3938. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس کسی نے (مشترک) غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کر دیا ہو تو اس غلام کی آزادی اس (آزاد کرنے والے) کے مال سے ہو گی بشرطیکہ اس کے پاس مال ہو، اگر اس کے پاس مال نہ ہو تو غلام کی متوسط قیمت لگائی جائے، پھر اس سے اپنے مالک کے لیے قیمت کے مطابق محنت کرائی جائے جو زیادہ سخت اور بھاری نہ ہو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں (نصر بن علی اور علی بن عبداللہ) دونوں کی روایت میں ہے «فاستسعي غير مشقوق عليه» جب کہ مذکورہ بالا الفاظ علی بن عبداللہ کے ہیں (کہ ان میں «قوم العبد قيمة عدل» کا بھی بیان ہے)۔