Abu-Daud:
Hot Baths (Kitab Al-Hammam)
(Chapter: The prohibition of nudity)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4014.
جناب زرعہ اپنے والد عبدالرحمٰن بن جرہد سے روایت کرتے ہیں اور یہ جرہد ؓ اصحاب صفہ میں سے تھے۔ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے ہاں بیٹھے ہوئے تھے اور میری ران ننگی ہو رہی تھی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ران قابل ستر ہوتی ہے۔“ (یعنی اسے چھپانا چاہیئے)۔
تشریح:
مرد کی ران ستر میں شامل ہے، اس لیے چاہیے کہ کھیل وغیرہ میں لمبا جانگیا پہنا جائے۔ اسی طرح جسم پر فٹ لباس یا جس سے جسم جھلکتا ہو بھی جائز نہیں ہے۔
پہلے زمانے میں شہروں میں بالخصوص مشرق وسطی میں مخصوص انداز سے اجتماعی غسل خانے بنائے جاتے تھے جہاں موسم کے مطابق پانی وغیر ہ مہیا ہوتا تھا اوربعض ایسی بیماریاں جو مالش اور غسل قابل علاج ہوتی تھیں ان کاعلاج بھی کیا جاتا تھا ان میں مرد عورتیں سبھی آتے تھے اور پردے کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا تھا ۔ اسلام نے مرد وزن کے اختلاط اور بے پردگی کو حرام قراردیا اور ان اجتماعی غسل کی بابت بھی اصلاحی ہدایات بیان فرمائیں ۔ ذیل کے ابواب اور احادیث کا تعلق انہی اصلاحات سے ہے
جناب زرعہ اپنے والد عبدالرحمٰن بن جرہد سے روایت کرتے ہیں اور یہ جرہد ؓ اصحاب صفہ میں سے تھے۔ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے ہاں بیٹھے ہوئے تھے اور میری ران ننگی ہو رہی تھی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ران قابل ستر ہوتی ہے۔“ (یعنی اسے چھپانا چاہیئے)۔
حدیث حاشیہ:
مرد کی ران ستر میں شامل ہے، اس لیے چاہیے کہ کھیل وغیرہ میں لمبا جانگیا پہنا جائے۔ اسی طرح جسم پر فٹ لباس یا جس سے جسم جھلکتا ہو بھی جائز نہیں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
زرعہ بن عبدالرحمٰن بن جرہد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں جرہد اصحاب صفہ میں سے تھے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس بیٹھے اور میری ران کھلی ہوئی تھی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تجھے معلوم نہیں کہ ران ستر ہے (اس کو چھپانا چاہیئے)۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Jarhad (RA): The Apostle of Allah (ﷺ) sat with us and my thigh was uncovered. He said: Do you not know that thigh is a private part.