Abu-Daud:
Hot Baths (Kitab Al-Hammam)
(Chapter: The prohibition of nudity)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4015.
سیدنا علی ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”اپنی ران کو ننگا مت کر اور کسی دوسرے کی ران کو مت دیکھ، زندہ ہو یا مردہ۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں اس حدیث میں ضعف ہے۔
تشریح:
یہ روایت ضعیف ہے، تاہم یہ بات صحیح ہے کہ عذر شرعی کے بغیر ران ننگی کرنا یا کسی کی ران دیکھنا جائز نہیں ہے۔
پہلے زمانے میں شہروں میں بالخصوص مشرق وسطی میں مخصوص انداز سے اجتماعی غسل خانے بنائے جاتے تھے جہاں موسم کے مطابق پانی وغیر ہ مہیا ہوتا تھا اوربعض ایسی بیماریاں جو مالش اور غسل قابل علاج ہوتی تھیں ان کاعلاج بھی کیا جاتا تھا ان میں مرد عورتیں سبھی آتے تھے اور پردے کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا تھا ۔ اسلام نے مرد وزن کے اختلاط اور بے پردگی کو حرام قراردیا اور ان اجتماعی غسل کی بابت بھی اصلاحی ہدایات بیان فرمائیں ۔ ذیل کے ابواب اور احادیث کا تعلق انہی اصلاحات سے ہے
سیدنا علی ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”اپنی ران کو ننگا مت کر اور کسی دوسرے کی ران کو مت دیکھ، زندہ ہو یا مردہ۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں اس حدیث میں ضعف ہے۔
حدیث حاشیہ:
یہ روایت ضعیف ہے، تاہم یہ بات صحیح ہے کہ عذر شرعی کے بغیر ران ننگی کرنا یا کسی کی ران دیکھنا جائز نہیں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
علی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنی ران نہ کھولو اور کسی زندہ یا مردہ کی ران کو نہ دیکھو۔“ ابوداؤد کہتے ہیں: اس حدیث میں نکارت ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ali (RA) ibn Abu Talib: The Prophet (ﷺ) said: Do not uncover you thigh, and do not look at the thigh of the living and the dead.