Abu-Daud:
Combing the Hair (Kitab Al-Tarajjul)
(Chapter: Shaving The Head)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4192.
سیدنا عبداللہ بن جعفر ؓ سے روایت ہے کہ (سیدنا جعفر بن ابی طالب ؓ کی شہادت کے موقع پر) نبی کریم ﷺ نے آل جعفر کو تین دن تک کچھ نہ کہا، پھر ان کے پاس آئے اور فرمایا: ”آج کے بعد میرے بھائی پر مت رونا۔“ پھر فرمایا: ”میرے بھتیجوں کو میرے پاس بلاؤ۔“ پس ہمیں لایا گیا، گویا ہم چڑیا کے بچے تھے۔ (یعنی ہمارے سروں کے بال بکھرنے ہوئے تھے) تو آپ نے فرمایا: ”میرے پاس حجام کو بلاؤ۔“ تو آپ نے اس سے کہا اور اس نے ہمارے سر مونڈ ڈالے۔
تشریح:
بچوں کے بال مونڈ دینے میں کوئی حرج نہیں، اسی طرح مردوں کو بھی جائز ہے۔
سیدنا عبداللہ بن جعفر ؓ سے روایت ہے کہ (سیدنا جعفر بن ابی طالب ؓ کی شہادت کے موقع پر) نبی کریم ﷺ نے آل جعفر کو تین دن تک کچھ نہ کہا، پھر ان کے پاس آئے اور فرمایا: ”آج کے بعد میرے بھائی پر مت رونا۔“ پھر فرمایا: ”میرے بھتیجوں کو میرے پاس بلاؤ۔“ پس ہمیں لایا گیا، گویا ہم چڑیا کے بچے تھے۔ (یعنی ہمارے سروں کے بال بکھرنے ہوئے تھے) تو آپ نے فرمایا: ”میرے پاس حجام کو بلاؤ۔“ تو آپ نے اس سے کہا اور اس نے ہمارے سر مونڈ ڈالے۔
حدیث حاشیہ:
بچوں کے بال مونڈ دینے میں کوئی حرج نہیں، اسی طرح مردوں کو بھی جائز ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن جعفر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے جعفر کے گھر والوں کو تین دن کی مہلت دی، پھر آپ ان کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ”آج کے بعد میرے بھائی پر تم نہ رونا۱؎۔“ پھر فرمایا: ”میرے پاس میرے بھتیجوں کو بلاؤ۔“ تو ہمیں آپ کی خدمت میں لایا گیا، ایسا لگ رہا تھا گویا ہم چوزے ہیں، آپ ﷺ نے فرمایا: ”حجام کو بلاؤ۔“ اور آپ نے اسے حکم دیا تو اس نے ہمارے سر مونڈے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: اس حدیث سے پتہ چلا کہ چیخ و پکار اور سینہ کوبی کے بغیر میت پر تین دن تک رونا اور اظہار غم کرنا جائز ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abdullah ibn Ja'far (RA): The Prophet (ﷺ) gave the children of Ja'far three day' time to visit them. He then came to visit them, and said: Do not weep over my brother after this day. He said: Call to me the children of my brother. We were brought to him as if we were chicken. He said: Call a barber to me. He then ordered and our heads were shaved.