Abu-Daud:
Trials and Fierce Battles (Kitab Al-Fitan Wa Al-Malahim)
(Chapter: Mention Of Tribulations And Their Signs)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4254.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اسلام کی چکی پینتیس، چھتیس یا سینتیس تک چلے گی۔ پھر اگر ہلاک ہوئے تو ہلاک ہونے والوں کی یہی راہ ہو گی اور اگر ان کا دین قائم رہا تو ستر سال تک قائم رہے گا۔“ سیدنا ابن مسعود ؓ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: کیا یہ ستر سال مزید ہوں گے یا سابقہ مدت بھی اس میں شامل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”گزشتہ مدت کے ساتھ۔“ امام بوداؤد ؓ کہتے ہیں (ربعی بن حراش ”حا“ بغیر نقطے کے ہے) جس نے خراش ”خا“ نقطے کے ساتھ کہا اس نے غلطی کی ہے۔
تشریح:
1) اسلام کی چکی چلنے سے مراد اسلام کے نظام کا منہج نبوت پر محکم رہنا ہے۔ 2) پینتیس سال کی مدت بقول بعض شارحین آپ ؑ کے فرمان سے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت تک مکمل ہو تی ہے۔ اس کے ایک سال بعد واقع جمل اور اس کے بعد سینتیس سال میں جنگِ صفین ہو ئی تھی۔ بعد ازاں خلافت بنو امیہ میں رہی اور تقریباََ ستر سال بعد بنوعباس کو منتقل ہو گئی (اس حدیث کی تفصیل کے لیئے ملاحظہ ہو (فتح الباري، جلد 13 کتاب الأحکام، حدیث: 7223،7222)
فِتَنُ فِتْنَةٌ کی جمع ہے جس کے لغوی معنی ہیں: آزمائش، امتحان اور اختبار۔ ملاحم : ملحمة کی جمع ہے جس کے لغوی معنی ہیں جنگ و جدل اور خون ریزی۔ بعد میں کثرتِ استعمال کی وجہ سے فتن سے مراد ہر مکروہ چیز اور مصیبت لیا جانے لگا جیسے شرک، کفر،قتل و غارت گری' وغیرہ۔ جبکہ ان سے مراد وہ خصوصی حالات ہیں جو قیامت سے پہلے پیش آئیں گے۔
رسول اکرمﷺ نے ان پیش آنے والے حالات کا خصوصی تذکرہ فرمایا ہے تاکہ آپکی امت ان حالات میں اپنا بچاؤ کر سکے' نہ صرف اپنا بچاؤ بلکہ دوسروں کی رہنمائی کا فریضہ بھی انجام دے سکے۔ یہ فتنے نہایت برق رفتاری سے پیش آئیں گے' ایسے ایسے حیران کن فتنے ہونگے کہ ان سے محفوظ رہنا بہت مشکل ہو گا۔ ایک شخص صبح کو مومن ہوگا تو رات کو ان فتنوں کی سحر انگیزی کا شکار ہوکر کافرہو چکا ہوگا۔رات کو مومن تھا تو صبح تک ایمان کی دولت سے محروم ہو جائے گا' اس لیئے سردارِ دو جہاں ﷺ نے ان فتنوں کا ذکر کیا اور ان سے بچاؤ کی تدابیر بیان فرمائیں۔ قیامت سے قبل رونما ہونے والے فتنوں میں سے چند ایک درجِ ذیل ہیں:
1) حضرت عثمان ِ غنی کا با غیوں کے ہاتھوں مظلومانہ شہید ہونا۔
2) مسلمانوں کی باہمی جنگیں جیسا کہ جنگِ جمل اور صفین میں ہزاروں مسلمان شہید ہوئے۔
3) باطل فرقوں کا ظہور جس سے اسلامی شان و شوکت اور رعب و دبدبہ کو یقینی نقصان ہوا۔ جیسے خوارج، معتزلہ، روافض، قادیانی وغیرہ۔
4) دجال کا فتنہ عظیم جو بےشمار مخلوق کی گمراہی کا سبب بنے گا۔
5) یاجوج و ماجوج کا ظہور جو کرہِ ارض پربے حد تباہی کا باعث بنیں گے۔
6) دریائے کا اپنے خزانے اُگلنا
7) علمائے کرام کی وفات سے علم کا اُٹھ جانا
8) عورتوں کی کثرت اور مردوں کی قلت
9) جھوٹے نبیوں کا ظہور
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اسلام کی چکی پینتیس، چھتیس یا سینتیس تک چلے گی۔ پھر اگر ہلاک ہوئے تو ہلاک ہونے والوں کی یہی راہ ہو گی اور اگر ان کا دین قائم رہا تو ستر سال تک قائم رہے گا۔“ سیدنا ابن مسعود ؓ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: کیا یہ ستر سال مزید ہوں گے یا سابقہ مدت بھی اس میں شامل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”گزشتہ مدت کے ساتھ۔“ امام بوداؤد ؓ کہتے ہیں (ربعی بن حراش ”حا“ بغیر نقطے کے ہے) جس نے خراش ”خا“ نقطے کے ساتھ کہا اس نے غلطی کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
1) اسلام کی چکی چلنے سے مراد اسلام کے نظام کا منہج نبوت پر محکم رہنا ہے۔ 2) پینتیس سال کی مدت بقول بعض شارحین آپ ؑ کے فرمان سے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت تک مکمل ہو تی ہے۔ اس کے ایک سال بعد واقع جمل اور اس کے بعد سینتیس سال میں جنگِ صفین ہو ئی تھی۔ بعد ازاں خلافت بنو امیہ میں رہی اور تقریباََ ستر سال بعد بنوعباس کو منتقل ہو گئی (اس حدیث کی تفصیل کے لیئے ملاحظہ ہو (فتح الباري، جلد 13 کتاب الأحکام، حدیث: 7223،7222)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”اسلام کی چکی پینتیس یا چھتیس یا سینتیس سال تک گردش میں رہے گی، پھر اگر وہ ہلاک ہوئے تو ان کی راہ وہی ہو گی جو ان لوگوں کی راہ رہی جو ہلاک ہوئے اور اگر ان کا دین قائم رہا تو ستر سال تک قائم رہے گا۔“ میں نے عرض کیا: کیا اس زمانہ سے جو باقی ہے یا اس سے جو گزر گیا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اس زمانہ سے جو گزر گیا۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abdullah ibn Mas'ud (RA): The Prophet (ﷺ) said: The mill of Islam will go round till the year thirty-five, or thirty-six, or thirty-seven; then if they perish, they will have followed the path of those who perished before them, but if their religion is maintained, it will be maintained for seventy years. I asked: Does it mean seventy years which remain or seventy years which are gone by? He replied: It means (seventy years) that are gone by.