Abu-Daud:
Trials and Fierce Battles (Kitab Al-Fitan Wa Al-Malahim)
(Chapter: Regarding Restraining The Tongue)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4266.
محمد بن عیسیٰ بن طباع نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عبدالقدوس نے زیاد کے تعارف میں اسے «زياد سيمين كوش» کہا: یعنی چاندی کے کانوں والا۔ (کانوں کی سفیدی کی وجہ سے یہ نام رکھا)۔
فِتَنُ فِتْنَةٌ کی جمع ہے جس کے لغوی معنی ہیں: آزمائش، امتحان اور اختبار۔ ملاحم : ملحمة کی جمع ہے جس کے لغوی معنی ہیں جنگ و جدل اور خون ریزی۔ بعد میں کثرتِ استعمال کی وجہ سے فتن سے مراد ہر مکروہ چیز اور مصیبت لیا جانے لگا جیسے شرک، کفر،قتل و غارت گری' وغیرہ۔ جبکہ ان سے مراد وہ خصوصی حالات ہیں جو قیامت سے پہلے پیش آئیں گے۔
رسول اکرمﷺ نے ان پیش آنے والے حالات کا خصوصی تذکرہ فرمایا ہے تاکہ آپکی امت ان حالات میں اپنا بچاؤ کر سکے' نہ صرف اپنا بچاؤ بلکہ دوسروں کی رہنمائی کا فریضہ بھی انجام دے سکے۔ یہ فتنے نہایت برق رفتاری سے پیش آئیں گے' ایسے ایسے حیران کن فتنے ہونگے کہ ان سے محفوظ رہنا بہت مشکل ہو گا۔ ایک شخص صبح کو مومن ہوگا تو رات کو ان فتنوں کی سحر انگیزی کا شکار ہوکر کافرہو چکا ہوگا۔رات کو مومن تھا تو صبح تک ایمان کی دولت سے محروم ہو جائے گا' اس لیئے سردارِ دو جہاں ﷺ نے ان فتنوں کا ذکر کیا اور ان سے بچاؤ کی تدابیر بیان فرمائیں۔ قیامت سے قبل رونما ہونے والے فتنوں میں سے چند ایک درجِ ذیل ہیں:
1) حضرت عثمان ِ غنی کا با غیوں کے ہاتھوں مظلومانہ شہید ہونا۔
2) مسلمانوں کی باہمی جنگیں جیسا کہ جنگِ جمل اور صفین میں ہزاروں مسلمان شہید ہوئے۔
3) باطل فرقوں کا ظہور جس سے اسلامی شان و شوکت اور رعب و دبدبہ کو یقینی نقصان ہوا۔ جیسے خوارج، معتزلہ، روافض، قادیانی وغیرہ۔
4) دجال کا فتنہ عظیم جو بےشمار مخلوق کی گمراہی کا سبب بنے گا۔
5) یاجوج و ماجوج کا ظہور جو کرہِ ارض پربے حد تباہی کا باعث بنیں گے۔
6) دریائے کا اپنے خزانے اُگلنا
7) علمائے کرام کی وفات سے علم کا اُٹھ جانا
8) عورتوں کی کثرت اور مردوں کی قلت
9) جھوٹے نبیوں کا ظہور
محمد بن عیسیٰ بن طباع نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عبدالقدوس نے زیاد کے تعارف میں اسے «زياد سيمين كوش» کہا: یعنی چاندی کے کانوں والا۔ (کانوں کی سفیدی کی وجہ سے یہ نام رکھا)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عبدالقدوس نے «عن رجل يقال له زياد» کے بجائے «زیاد سیمین کوش» کہا ہے جس کے معنی سفید کان والا کے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abd Allah b. 'Abd al-Quddus mentioned in his version: Ziyad, one who has white ears.