موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابٌ إِذَا أَخَّرَ الْإِمَامُ الصَّلَاةَ عَنِ الْوَقْتِ)
حکم : صحیح
432 . حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ دُحَيْمٌ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي حَسَّانُ يَعْنِي ابْنَ عَطِيَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ الْأَوْدِيِّ قَالَ قَدِمَ عَلَيْنَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ الْيَمَنَ رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْنَا قَالَ فَسَمِعْتُ تَكْبِيرَهُ مَعَ الْفَجْرِ رَجُلٌ أَجَشُّ الصَّوْتِ قَالَ فَأُلْقِيَتْ عَلَيْهِ مَحَبَّتِي فَمَا فَارَقْتُهُ حَتَّى دَفَنْتُهُ بِالشَّامِ مَيِّتًا ثُمَّ نَظَرْتُ إِلَى أَفْقَهِ النَّاسِ بَعْدَهُ فَأَتَيْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ فَلَزِمْتُهُ حَتَّى مَاتَ فَقَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ بِكُمْ إِذَا أَتَتْ عَلَيْكُمْ أُمَرَاءُ يُصَلُّونَ الصَّلَاةَ لِغَيْرِ مِيقَاتِهَا قُلْتُ فَمَا تَأْمُرُنِي إِنْ أَدْرَكَنِي ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ صَلِّ الصَّلَاةَ لِمِيقَاتِهَا وَاجْعَلْ صَلَاتَكَ مَعَهُمْ سُبْحَةً
سنن ابو داؤد:
کتاب: نماز کے احکام ومسائل
باب: جب امام نماز کو وقت سے مؤخر کرے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
432. جناب عمرو بن میمون اودی سے روایت، وہ کہتے ہیں کہ سیدنا معاذ بن جبل ؓ ہمارے ہاں یمن تشریف لائے۔ وہ رسول اللہ ﷺ کی طرف سے عامل بن کر آئے تھے۔ (عمرو) کہتے ہیں کہ نماز فجر میں، میں نے ان کی تکبیر سنی۔ وہ بھاری آواز والے تھے۔ ان کو مجھ سے محبت ہو گئی تو میں نے انہیں مرتے دم تک نہیں چھوڑا حتیٰ کہ شام میں انہیں (اپنے ہاتھوں سے) دفن کیا۔ ان کے بعد میں نے لوگوں میں سب سے زیادہ فقیہ آدمی پر نظر دوڑائی تو میں سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس آ گیا اور ان کے ساتھ رہا، حتیٰ کہ وہ بھی فوت ہو گئے، تو انہوں نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا تھا ”تمہارا کیا حال ہو گا جب تم پر ایسے حکام مسلط ہوں گے جو نمازوں کو بے وقت کر کے پڑھیں گے؟“ آپ ﷺ نے فرمایا: نماز کو اپنے وقت پر پڑھ لیا کرنا اور ان کے ساتھ کی نماز کو نفل سمجھنا۔“