Abu-Daud:
Battles (Kitab Al-Malahim)
(Chapter: Reports regarding Ibn As-Sa'id)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4333.
سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس وقت تک قیامت نہیں آئے گی جب تک کہ تیس (انتہائی جھوٹے) دجال نہ آ جائیں، ہر ایک کا دعویٰ ہو گا کہ وہ اللہ کا رسول ہے۔“
تشریح:
اس گنتی سے مراد وہ معروف متنبی ہیں، جن کا معاملہ مشہور ہوگا، مثلاَ مسیلمہ کذاب، اسود عنسی، طلیحہ بن خویلد، سجاح التمیمیہ، مختار بن ابنِ عبید ثقفی، حارث الکذاب عبد المالک بن مروان کے زمانے میں اور علاوہ ازیں نہ جانے کتنے ہوں گے۔ ہندوستان میں ظاہر ہونے والا مرزا غلام احمد قادیانی بھی اسی صنف کا آدمی تھا یعنی جھوٹا دجال۔
علامہ ابنِ تاثیر "النہایہ" میں لکھتے ہیں کہ یہ ایک یہودی تھا جو ان کے ساتھ ملا جلا رہتا تھا۔ اس کا نام صَا فُکہا گیا ہے۔ اس کے پاس کہانت اور جادو کا علم تھا اور وہ اپنے وقت میں اللہ کے نیک بندوں کے لیئے ایک امتحان تھا تا کہ جو ہلاک ہو دلیل کے ساتھ ہلاک ہو اور جو زندہ رہے دلیل ک ساتھ زندہ رہے۔ اکثر کہتے ہیں کہ یہ مدینہ میں مرا اور یہ بھی کہا گیا کہ واقعہ حراہ کے مو قعے پر اسے گم پایا گیا اور پھر ملا نہیں۔ واللہ اعلم۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس وقت تک قیامت نہیں آئے گی جب تک کہ تیس (انتہائی جھوٹے) دجال نہ آ جائیں، ہر ایک کا دعویٰ ہو گا کہ وہ اللہ کا رسول ہے۔“
حدیث حاشیہ:
اس گنتی سے مراد وہ معروف متنبی ہیں، جن کا معاملہ مشہور ہوگا، مثلاَ مسیلمہ کذاب، اسود عنسی، طلیحہ بن خویلد، سجاح التمیمیہ، مختار بن ابنِ عبید ثقفی، حارث الکذاب عبد المالک بن مروان کے زمانے میں اور علاوہ ازیں نہ جانے کتنے ہوں گے۔ ہندوستان میں ظاہر ہونے والا مرزا غلام احمد قادیانی بھی اسی صنف کا آدمی تھا یعنی جھوٹا دجال۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک تیس دجال ظاہر نہ ہو جائیں، وہ سب یہی کہیں گے کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated AbuHurayrah (RA): The Prophet (ﷺ) said: The Last Hour will not come before there come forth thirty Dajjals (fraudulents), everyone presuming himself that he is an apostle of Allah (ﷺ).