قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي إِقَامَةِ الْحَدِّ عَلَى الْمَرِيضِ)

حکم : صحيح م دون قوله وأقيموا الحدود

ترجمة الباب:

4473 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ أَبِي جَمِيلَةَ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: فَجَرَتْ جَارِيَةٌ لِآلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >يَا عَلِيُّ! انْطَلِقْ فَأَقِمْ عَلَيْهَا الْحَدَّ<، فَانْطَلَقْتُ، فَإِذَا بِهَا دَمٌ يَسِيلُ لَمْ يَنْقَطِعْ، فَأَتَيْتُهُ، فَقَالَ: >يَا عَلِيُّ! أَفَرَغْتَ؟<، قُلْتُ: أَتَيْتُهَا وَدَمُهَا يَسِيلُ! فَقَالَ: >دَعْهَا حَتَّى يَنْقَطِعَ دَمُهَا، ثُمَّ أَقِمْ عَلَيْهَا الْحَدَّ، وَأَقِيمُوا الْحُدُودَ عَلَى مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَكَذَلِكَ رَوَاهُ أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى وَرَوَاهُ شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى فَقَالَ فِيهِ قَالَ: >لَا تَضْرِبْهَا حَتَّى تَضَعَ<. وَالْأَوَّلُ أَصَحُّ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: مریض آدمی کو حد لگانا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4473.   سیدنا علی ؓ سے مروی ہے کہ آل رسول اللہ ﷺ کی ایک لونڈی نے بدکاری کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے علی! جاؤ اور اس کو حد لگاؤ۔“ کہتے ہیں کہ میں چلا تو معلوم ہوا کہ اس سے خون بہہ رہا ہے جو رکتا ہی نہیں ہے۔ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آ گیا۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”اے علی! کیا فارغ ہو گئے ہو؟“ میں نے عرض کیا: میں اس کے پاس گیا تھا مگر اس سے خون بہہ رہا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے چھوڑ دے۔ حتیٰ کہ اس کا خون رک جائے۔ اس کے بعد اس کو حد لگانا اور اپنے غلاموں کو بھی حد لگایا کرو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ابوالاحوص نے عبدالاعلیٰ سے ایسے ہی روایت کی ہے اور شعبہ نے عبدالاعلیٰ سے روایت کی تو اس میں کہا: ”جب تک وضع حمل نہ ہو جائے حد نہ لگانا۔“ اور پہلی روایت زیادہ صحیح ہے۔