موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ الْحَدِّ فِي الْخَمْرِ)
حکم : ضعیف
4476 . حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَهَذَا حَدِيثُهُ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ رُكَانَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَقِتْ فِي الْخَمْرِ حَدًّا. وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: شَرِبَ رَجُلٌ، فَسَكِرَ، فَلُقِيَ يَمِيلُ فِي الْفَجِّ، فَانْطُلِقَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا حَاذَى بِدَارِ الْعَبَّاسِ، انْفَلَتَ فَدَخَلَ عَلَى الْعَبَّاسِ، فَالْتَزَمَهُ، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَضَحِكَ، وَقَالَ: >أَفَعَلَهَا؟<، وَلَمْ يَأْمُرْ فِيهِ بِشَيْءٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: هَذَا مِمَّا تَفَرَّدَ بِهِ أَهْلُ الْمَدِينَةِ حَدِيثُ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ هَذَا.
سنن ابو داؤد:
کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان
باب: شراب نوشی کی حد کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
4476. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے شراب نوشی کی حد متعین نہیں کی تھی۔ ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے شراب پی لی، اس سے اسے نشہ ہو گیا اور گلی میں لہرا لہرا کر چلنے لگا۔ پھر اسے نبی کریم ﷺ کے ہاں لے چلے۔ جب وہ سیدنا عباس ؓ کے گھر کے سامنے آیا تو وہ گھوم کر ان کے گھر میں چلا گیا اور ان سے جا چمٹا۔ نبی کریم ﷺ کو یہ بتایا گیا تو آپ ہنس پڑے اور پوچھا: ”کیا واقعی اس نے اس طرح کیا ہے؟“ اور پھر اس کے بارے میں کچھ نہیں فرمایا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ حسن بن علی کی اس حدیث کی روایت میں اہل مدینہ متفرد ہیں۔