Abu-Daud:
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
(Chapter: Adherence To The Sunnah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4616.
خالد الحذاء کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا حسن بصری ؓ سے آیت کریمہ: {مَا أَنْتُمْ عَلَيْهِ بِفَاتِنِينَ. إِلَّا مَنْ هُوَ صَالِ الْجَحِيمِ} (کی تفسیر) کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ یہ اللہ تعالیٰ نے اسی کے لیے لازم کیا ہے جو جہنم میں جلنے والا ہوا۔ (یہ مذکورہ بالا روایت 4614 کی مانند ہے۔)
عربی لغت میں سنت طریق کو کہتے ہیں محدثین اور علمائے اصول کے نزدیک سنت سے مراد "رسول اللہ ﷺکے اقوال ،اعمال ،تقریرات اور جو کچھ آپ نے کرنے کا ارادہ فرمایا نیزوہ سب کچھ بھی شامل ہے جو آپ ؐ کی طرف سے (امت تک ) پہنچا "۔فتح الباری‘کتاب الاعتصام بالسنۃ
"كتاب السنةايك جامع باب ہے جس میں عقائد اوراعمال دونوں میں رسول ﷺکی پیروی کی اہمیت واضح کی گئی ہے ،رسول ﷺ اور خلفائے راشدین کے بعد واعمال میں جو بھی انحراف سامنے آیا تھا اس کی تفصیلات اور اس حوالے سےرسول ﷺکے اختیار کردی طریق کی وضاحت بیان کی گئی ہے اس کتاب کے موضوعات میں سنت اور اس پیروی ،دعوت الی السنۃ اور اس کا اجر ،امت کا اتفاق واتحاداور وہ فتنےجن سےیہ اتفاق انتشار میں بدلا شامل ہیں ، عقائد ونظریات میں جو انحراف آیااس کے اسباب کا بھی اچھی جائزہ لیا گیا اور منحرف نظریات کے معاملے میں صحیح عقائد کی وضاحت کی گئی ہے۔ یہ نظریاتی انحراف صحابہ کے درمیان تفصیل مسئلہ خلافت کے حوالے سے اختلاف ،حکمرانوں کی آمریت اور سرکشی سے پیدا ہوا اور آہستہ آہستہ ،فتنہ پردازوں نے ایمان ،تقدیر ،صفات باری تعالی ،حشر ونشر ،میزان،شفاعت ،جنت ،دوزخ حتی کہ قرآن کے حوالے سے لوگوں میں شکوک وشبہات پیداکرنے کی کوشش کی ۔
امام ابوداودؒ نے اپنی کتاب کے اس حصے میں ان تمام موضوعات کے حوالے سے صحیح عقائد اور رسول ﷺکی تعلیمات کو پیش کیا ۔ ان فتنوں کے استیصال کا کام محدثین ہی کا کارنامہ ہے ۔ محدثین کے علاوہ دوسر ے علما وقفہاء نے اس میدان میں اس انداز سے کام نہیں کیا بلکہ مختلف فقہی مکاتب فکر کے لوگ خصوصااپنی رائے اور عقل پر اعتماد کرنے والے حضرات خود ان کے فتنوں کا شکار ہو گئے
ابو داودکی "كتاب السنة "اور دیگر محدثین کے متعلقہ ابواب کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلتاہے کہ جامعیت کے ساتھ محدثین نے ہر میدان میں کس طرح رہنمائی مہیاکی اور اہل یہود کے حملوں سے اسلام کا دفاع کیا ۔ انہوں نےمحض شرعی اور فقہی امور تک اپنی توجہ محدود نہیں رکھی بلکہ اسلام کے ہر پہلو اور دفاع عن الاسلام کے ہرمیدان میں کمر بستہ رہے ۔
خالد الحذاء کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا حسن بصری ؓ سے آیت کریمہ: {مَا أَنْتُمْ عَلَيْهِ بِفَاتِنِينَ. إِلَّا مَنْ هُوَ صَالِ الْجَحِيمِ} (کی تفسیر) کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ یہ اللہ تعالیٰ نے اسی کے لیے لازم کیا ہے جو جہنم میں جلنے والا ہوا۔ (یہ مذکورہ بالا روایت 4614 کی مانند ہے۔)
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
خالد الخداء کہتے ہیں کہ میں نے حسن بصری سے کہا: {مَا أَنْتُمْ عَلَيْهِ بِفَاتِنِينَ} تو انہوں نے کہا: {إِلَّا مَنْ هُوَ صَالِ الْجَحِيمِ} کا مطلب ہے: سوائے اس کے جس کے لیے اللہ نے واجب کر دیا ہے کہ وہ جہنم میں جائے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Khalid al-Hadhdha asked al-Hasan about the Quranic verse: “Can lead (any) into temptation concerning Allah, except such as are (themselves) going to the blazing fire.” He said: Except the one whom Allah destined that he should go to Hell.