قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْخُلَفَاءِ)

حکم : صحیح 

4635. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذَاتَ يَوْمٍ: >أَيُّكُمْ رَأَى رُؤْيَا؟<... فَذَكَرَ مَعْنَاهُ، وَلَمْ يَذْكُرِ الْكَرَاهِيَةَ، قَالَ: فَاسْتَاءَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،- يَعْنِي: فَسَاءَهُ ذَلِكَ-، فَقَالَ: خِلَافَةُ نُبُوَّةٍ، ثُمَّ يُؤْتِي اللَّهُ الْمُلْكَ مَنْ يَشَاءُ.

مترجم:

4635.

جناب عبدالرحمٰن اپنے والد ابوبکرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہنبی کریم ﷺ نے ایک دن دریافت فرمایا: ”تم میں سے کسی نے خواب دیکھا ہے؟“ تو مذکورہ بالا روایت کے ہم معنی بیان کیا۔ مگر اس روایت میں «كراهية» کا ذکر نہیں۔ بلکہ «فاستاء لها رسول الله صلى الله عليه وسلم» یعنی آپ ﷺ کو یہ کیفیت پسند نہ آئی۔ پھر فرمایا: ”یہ نبوت کی خلافت ہے۔ پھر اس کے بعد اللہ جسے چاہے گا اپنا ملک عنایت فرما دے گا۔“