موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْخُلَفَاءِ)
حکم : ضعیف
4636 . حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنِ الزُّبَيْدِيِّ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ, أَنَّهُ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >أُرِيَ اللَّيْلَةَ رَجُلٌ صَالِحٌ: أَنَّ أَبَا بَكْرٍ نِيطَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَنِيطَ عُمَرُ بِأَبِي بَكْرٍ، وَنِيطَ عُثْمَانُ بِعُمَرَ<. قَالَ: جَابِرٌ فَلَمَّا قُمْنَا مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قُلْنَا: >أَمَّا الرَّجُلُ الصَّالِحُ, فَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَمَّا تَنَوُّطُ بَعْضِهِمْ بِبَعْضٍ, فَهُمْ وُلَاةُ هَذَا الْأَمْرِ الَّذِي بَعَثَ اللَّهُ بِهِ نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ يُونُسُ وَشُعَيْبٌ لَمْ يَذْكُرَا عَمْرَو بْنَ أَبَانَ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: سنتوں کا بیان
باب: خلفاء کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
4636. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کیا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آج رات ایک نیک بندے کو خواب دکھایا گیا ہے کہ سیدنا ابوبکر ؓ کو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ معلق کیا گیا ہے اور سیدنا عمر کو سیدنا ابوبکر کے ساتھ معلق کیا گیا ہے اور سیدنا عثمان کو سیدنا عمر کے ساتھ معلق کیا گیا ہے۔“ سیدنا جابر ؓ نے کہا: پھر جب ہم رسول اللہ ﷺ کے ہاں سے اٹھے تو ہم نے کہا: ”صالح آدمی“ تو وہ خود رسول اللہ ﷺ ہیں اور ان کا ایک دوسرے کے ساتھ معلق کرنا، اس لیے کہ یہی لوگ اس امر کے ذمہ دار ہیں جس کے ساتھ اللہ نے اپنے نبی ﷺ کو مبعوث فرمایا ہے۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو یونس اور شعیب نے روایت کیا ہے، مگر ان دونوں نے سند میں عمرو (عمرو بن ابان) کا ذکر نہیں کیا۔