تشریح:
زبان کا بول بے کار نہیں جاتا، کسی مسلمان کو بغیر کسی واضح شرعی دلیل کے کافر قرار نہیں دیا جاسکتا۔ اگر مخاطب فی الواقع اس کا مستحق نہ ہو، تو کہنے والا ضرور اس سے متاثر ہوتا ہے۔ مگر یہ کفر اکبر سے کم درجے کا ہے۔ کبیرہ گناہ ہے جس کے مرتکب کو اسی معنی میں کافر قرار دیا گیا ہے جس معنی میں اوپر کی حدیث میں کہا گیا ہے۔