تشریح:
نماز کے بعد بیٹھنے کی احادیث اور ان کی فضیلت کو عموم پر محول کیا جاتا ہے۔ کہ انسان سنتوں کے بعد فرضوں کا انتظار کر رہا ہو۔ یا فرضوں کے بعد سنتوں کے لئے بیٹھا ہو۔ یا دوسری نماز کا انتظار کررہا ہو۔ یا ذکر اذکار میں مشغول ہو۔ ان شاء اللہ اس فضیلت سے محروم نہیں ہوگا۔ چاہیے کہ مسلمان لا یعنی اور بے فائدہ مجالس ومشاغل کوچھوڑ کر مسجد کی مجلس اختیار کرے۔
2۔ (فساء) بغیر آواز کے ہوا خارج ہونا ہے۔ اور (ضراط) کہتے ہیں۔ آواز کے ساتھ ہوا کے خارج ہونے کو اردو میں اسے پھسکی اور گوز یا پاد مارنا کہتے ہیں۔
الحکم التفصیلی:
عن أبي هريرة: أن رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قال: لا يزال العبد في صلاة؛ ما كان في مُصَلآه ينتظز الصلاةَ، تقول الملائكة: اللهم اغفر له، اللهم ارحمه ؛ حتى ينصرفَ أو يُحْدِثَ . فقيل: ما يُحْدِثُ؟ قال: يَفْسُو أو يَضْرِطُ.
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وأخرجه مسلم وأبو عوانة في صحيحيهما ) . إسناده: حدثنا موسى بن إسماعيل: ثنا حماد عن ثابت عن أبي رافع عن أبي هريرة.
قلت: وهذا إسناد صحيح شرطهما؛ وحماد: هو ابن زيد. وأبو رافع: هو نُفَيْعٌ الصائغ . والحديث أخرجه أبو عوانة في صحيحه (2/23) من طريق المصنف، ومن طريق أبي الوليد، والحسن بن موسى قالوا: ثنا حماد بن زيد... به. وقد تابعه: حماد بن سلمه عن ثابت. أخرجه مسلم (2/129) . وله طرق أخرى عن أبي هريرة؛ سبق ذكرها قبله بحديث.