قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي حُسْنِ الْعِشْرَةِ)

حکم : صحیح 

4788. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ يَعْنِي الْحِمَّانِيَّ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَلَغَهُ عَنِ الرَّجُلِ الشَّيْءُ، لَمْ يَقُلْ: مَا بَالُ فُلَانٍ يَقُولُ؟! وَلَكِنْ يَقُولُ: >مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَقُولُونَ كَذَا وَكَذَا؟!<.

مترجم:

4788.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ کو جب کسی کے متعلق کوئی (نامناسب) خبر ملتی تو یوں نہ کہتے: فلاں کو کیا ہوا ہے کہ یوں کہتا ہے یا کرتا ہے؟ بلکہ یوں فرماتے: ”لوگوں کو کیا ہوا ہے کہ ایسے ایسے کہتے ہیں یا کرتے ہیں۔“