تشریح:
حسنِ خلق سے مراد وہی عادات ہیں جن کا اعتبار شریعت اسلامیہ نے کیا ہے اور عرف میں ان کو عمدہ سمجھا جاتا ہے۔ اس میں حقوق اللہ اور حقوق العباد دونوں کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔ ایسا حسنِ خلق جو حقوق اللہ کی ادائیگی سے عاری ہو معتبر نہیں۔ یا اگر کوئی حقوق اللہ تو ادا کرتا ہو، مگر حقوق العباد میں افراط و تفریط کا شکار ہو تو بھی کسی طرح مقبول و ممدوح نہیں۔