قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ فِي تَغْيِيرِ الْأَسْمَاءِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4951 .   حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: ذَهَبْتُ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- حِينَ وُلِدَ-، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَبَاءَةٍ يَهْنَأُ بَعِيرًا لَهُ، قَالَ: >هَلْ مَعَكَ تَمْرٌ؟<، قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: فَنَاوَلْتُهُ تَمَرَاتٍ، فَأَلْقَاهُنَّ فِي فِيهِ، فَلَاكَهُنَّ، ثُمَّ فَغَرَ فَاهُ، فَأَوْجَرَهُنَّ إِيَّاهُ، فَجَعَلَ الصَّبِيُّ يَتَلَمَّظُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >حُبُّ الْأَنْصَارِ التَّمْرَ<. وَسَمَّاهُ عَبْدَ اللَّهِ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: ( غلط ) نام بدل دینے کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4951.   سیدنا انس ؓ کہتے ہیں کہ جب (میرے سوتیلے بھائی) عبداللہ بن ابوطلحہ کی ولادت ہوئی تو میں اسے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لے گیا۔ جب کہ نبی کریم ﷺ ایک عباء پہنے اپنے اونٹ کو گندھک لگا رہے تھے۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا تمہارے پاس کھجور ہے؟“ میں نے عرض کیا، جی ہاں۔ اور میں نے آپ ﷺ کو کئی کھجوریں پیش کیں۔ آپ ﷺ نے انہیں اپنے منہ میں ڈال کر چبایا، پھر بچے کا منہ کھول کر انہیں اس کے منہ میں ڈال دیا تو وہ اپنی زبان چلانے لگا۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”انصاریوں کی کھجور سے محبت! (یعنی دیکھو نومولود بھی کس چاہت سے کھا رہا ہے)۔ اور آپ ﷺ نے اس کا نام عبداللہ رکھا۔