Abu-Daud:
Chapter On Sleep
(Chapter: Saying the adhan in the ear of the newborn)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5106.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس چھوٹے بچوں کو لایا جاتا تھا تو آپ ﷺ ان کے لیے برکت کی دعا فرمایا کرتے تھے۔ یوسف بن موسیٰ نے مزید کہا کہ، آپ ﷺ انہیں گھٹی بھی دیا کرتے تھے، اور برکت کا ذکر نہیں کیا۔
تشریح:
بچے کے کان میں اذان گھر کا کوئی بھی فرد کہہ سکتا ہے۔ یہ تکلیف اور اہتمام کہ کسی بڑے اور صالح بندے کو اس کام کے لئے بلوایا جائے یا بچے کو اس کے پاس لے جایا جائے غیر ضروری ہے۔ البتہ گھٹی کے سلسلے میں یہ استنباط کیا جا سکتا ہے۔ مگر رسول اللہﷺ کی ذات تو بلاشک وشبہ مبارک تھی۔ امت کے دیگر صالحین کے بارے میں تفائول تو ہو سکتا ہے کوئی مسنون عمل نہیں۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس چھوٹے بچوں کو لایا جاتا تھا تو آپ ﷺ ان کے لیے برکت کی دعا فرمایا کرتے تھے۔ یوسف بن موسیٰ نے مزید کہا کہ، آپ ﷺ انہیں گھٹی بھی دیا کرتے تھے، اور برکت کا ذکر نہیں کیا۔
حدیث حاشیہ:
بچے کے کان میں اذان گھر کا کوئی بھی فرد کہہ سکتا ہے۔ یہ تکلیف اور اہتمام کہ کسی بڑے اور صالح بندے کو اس کام کے لئے بلوایا جائے یا بچے کو اس کے پاس لے جایا جائے غیر ضروری ہے۔ البتہ گھٹی کے سلسلے میں یہ استنباط کیا جا سکتا ہے۔ مگر رسول اللہﷺ کی ذات تو بلاشک وشبہ مبارک تھی۔ امت کے دیگر صالحین کے بارے میں تفائول تو ہو سکتا ہے کوئی مسنون عمل نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس بچے لائے جاتے تھے تو آپ ان کے لیے برکت کی دعا فرماتے تھے، (یوسف کی روایت میں اتنا اضافہ ہے کہ) آپ ان کی تحنیک فرماتے یعنی کھجور چبا کر ان کے منہ میں دیتے تھے، البتہ انہوں نے برکت کی دعا فرمانے کا ذکر نہیں کیا ہے۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: تبرک کے لئے ضروری ہے کہ شخصیت متبرک ہو، رسول معصوم سے تحنیک کا فائدہ برکت کے یقینی طور پر حصول کی توقع تھی، بعد میں دوسری شخصیات سے تبرک اور تبریک کی بات خوش خیالی ہے، تحنیک کے اس واقعہ سے استدلال صحیح نہیں ہے، لیکن اگر تحنیک کا عمل حصول تبرک کے علاوہ دوسرے فوائد کے لئے کیا جائے تو اور بات ہے ایک تو یہی کہ اللہ کے رسول ﷺ کی سنت کی اتباع کے جذبہ سے، دوسرے طب و صحت کے قواعد و ضوابط کے نقطہ نظر سے وغیرہ وغیرہ۔ واللہ اعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Aisha (RA), Ummul Mu'minin (RA): Boys used to be brought to the Apostle of Allah (ﷺ), and he would invoke blessings on them. Yusuf added: "and soften some dates and rub their palates with them". He did not mention "blessings".