Abu-Daud:
Chapter On Sleep
(Chapter: Regarding the rights of slaves)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5164.
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور پوچھا: اے اللہ کے رسول! ہم خادم کو کس قدر معاف کریں؟ تو آپ ﷺ خاموش رہے۔ اس نے پھر سوال کیا، تو آپ ﷺ خاموش رہے۔ پھر جب تیسری بار پوچھا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے ہر روز ستر بار معاف کرو۔
تشریح:
لونڈی، غلام اور خادم کو بہت زیادہ معاف کرنا چاہیے اور ساتھ ہی اس کو کام کرنے کا سلیقہ بھی سمجھانا چاہیے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور پوچھا: اے اللہ کے رسول! ہم خادم کو کس قدر معاف کریں؟ تو آپ ﷺ خاموش رہے۔ اس نے پھر سوال کیا، تو آپ ﷺ خاموش رہے۔ پھر جب تیسری بار پوچھا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اسے ہر روز ستر بار معاف کرو۔
حدیث حاشیہ:
لونڈی، غلام اور خادم کو بہت زیادہ معاف کرنا چاہیے اور ساتھ ہی اس کو کام کرنے کا سلیقہ بھی سمجھانا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم خادم کو کتنی بار معاف کریں، آپ (سن کر) چپ رہے، پھر اس نے اپنی بات دھرائی، آپ پھر خاموش رہے، تیسری بار جب اس نے اپنی بات دھرائی تو آپ نے فرمایا: ”ہر دن ستر بار اسے معاف کرو.“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah ibn 'Umar (RA): A man came to the Prophet (ﷺ) and asked: Apostle of Allah (ﷺ)! How often shall I forgive a servant? He gave no reply, so the man repeated what he had said, but he still kept silence. When he asked a third time, he replied: Forgive him seventy times daily.