قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ (بَابٌ فِي حَقِّ الْمَمْلُوكِ)

حکم : صحیح 

5168. َدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَبُو كَامِلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ فِرَاسٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ذَكْوَانَ، عَنْ زَاذَانَ، قَالَ: أَتَيْتُ ابْنَ عُمَرَ وَقَدْ أَعْتَقَ مَمْلُوكًا لَهُ، فَأَخَذَ مِنَ الْأَرْضِ عُودًا- أَوْ شَيْئًا-، فَقَالَ: مَا لِي فِيهِ مِنَ الْأَجْرِ مَا يَسْوَى هَذَا! سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: >مَنْ لَطَمَ مَمْلُوكَهُ أَوْ ضَرَبَهُ, فَكَفَّارَتُهُ أَنْ يُعْتِقَهُ<

مترجم:

5168.

جناب زاذان بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا ابن عمر ؓ کے پاس آیا جبکہ انہوں نے اپنا ایک غلام آزاد کیا تھا۔ انہوں نے زمین سے ایک تنکا یا اس قسم کی کوئی شے اٹھائی اور کہا: مجھے اس کے آزاد کرنے میں اس جتنا بھی ثواب نہیں ہے۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”جس نے اپنے غلام کو تھپڑ لگایا ہو یا مارا ہو، تو اس کا کفارہ یہی ہے کہ اسے آزاد کر دے۔