باب: کسی کے گھر یا خاص مجلس میں اجازت لے کر جانے کا بیان
)
Abu-Daud:
Chapter On Sleep
(Chapter: Seeking permission to enter)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5173.
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے، نبیﷺ نے فرمایا: ’’جب نظر اندر چلی گئی تو پھر اجازت کیسی؟‘‘
تشریح:
ایک شخص، اور بقول عثمان بن ابی شیبہ، سیدنا سعد رضی اللہ عنہ آئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر کھڑے ہو کر اجازت طلب کرنے لگے۔ عثمان بن ابی شیبہ نے وضاحت کی کہ وہ دروازے کے عین سامنے کھڑے ہو گئے۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”اس طرف ہٹ کر کھڑے ہو یا اس طرف۔ اجازت لینے کا حکم نظر ہی کی وجہ سے ہے (کہ انسان اندر نہ جھانکے)
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے، نبیﷺ نے فرمایا: ’’جب نظر اندر چلی گئی تو پھر اجازت کیسی؟‘‘
حدیث حاشیہ:
ایک شخص، اور بقول عثمان بن ابی شیبہ، سیدنا سعد رضی اللہ عنہ آئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر کھڑے ہو کر اجازت طلب کرنے لگے۔ عثمان بن ابی شیبہ نے وضاحت کی کہ وہ دروازے کے عین سامنے کھڑے ہو گئے۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”اس طرف ہٹ کر کھڑے ہو یا اس طرف۔ اجازت لینے کا حکم نظر ہی کی وجہ سے ہے (کہ انسان اندر نہ جھانکے)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب نگاہ اندر پہنچ گئی تو پھر اجازت کا کوئی مطلب ہی نہیں۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurayrah (RA): The Prophet (ﷺ) said: When one has a look into the house, then there is no (need of) permission.