باب: دو آدمی جدا ہوں اور پھر ملیں تو بھی سلام کہیں ( خواہ جدائی تھوڑی ہی دیر کی ہو )
)
Abu-Daud:
Chapter On The Salam
(Chapter: Regarding when a man parts from another, then meets him again, he should greet him with the salam)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5200.
سیدنا ابوہریرہ ؓ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے ملے تو اسے سلام کہے۔ پس اگر ان کے درمیان کوئی درخت، دیوار یا پتھر حائل ہو جائے اور پھر دوبارہ ملے، تو بھی سلام کہے۔ جناب معاویہ (معاویہ بن صالح) نے کہا: مجھے عبدالوہاب بن بخت نے ابوزناد سے، اس نے اعراج سے، اس نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اسی کی مثل روایت کیا۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے ملے تو اسے سلام کہے۔ پس اگر ان کے درمیان کوئی درخت، دیوار یا پتھر حائل ہو جائے اور پھر دوبارہ ملے، تو بھی سلام کہے۔ جناب معاویہ (معاویہ بن صالح) نے کہا: مجھے عبدالوہاب بن بخت نے ابوزناد سے، اس نے اعراج سے، اس نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اسی کی مثل روایت کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے ملے تو اسے سلام کرے، پھر اگر ان دونوں کے درمیان درخت، دیوار یا پتھر حائل ہو جائے اور وہ اس سے ملے (ان کا آمنا سامنا ہو) تو وہ پھر اسے سلام کرے۔ معاویہ کہتے ہیں: مجھ سے عبدالوہاب بن بخت نے بیان کیا ہے انہوں نے ابوالزناد سے، ابوالزناد نے اعرج سے، اعرج نے ابوہریرہ سے اور ابوہریرہ نے رسول اللہ ﷺ سے ہو بہو اسی کے مثل روایت کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurayrah (RA): When one of you meets his brother, he should salute him, then if he meets him again after a tree, wall or stone has come between them, he should also salute him.