باب: ایک شخص کا دوسرے شخص کی تعظیم کے لیے کھڑے ہونا
)
Abu-Daud:
Chapter On The Salam
(Chapter: Standing up to honor a person)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5229.
جناب ابومجلز بیان کرتے ہیں کہ امیر المؤمنین سیدنا معاویہ ؓ، سیدنا عبداللہ بن زبیر اور عبداللہ بن عامر ؓ کے ہاں آئے تو ابن عامر ؓ (ان کے احترام میں) کھڑے ہو گئے۔ لیکن ابن زبیر ؓ بیٹھے رہے۔ تو سیدنا معاویہ ؓ نے ابن عامر سے کہا: بیٹھ جائیں، اس لیے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”جو شخص یہ پسند کرتا ہو کہ لوگ اس کے لیے کھڑے رہیں تو اسے چاہیئے کہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔“
تشریح:
1۔ مجوسی اور دیگر اہل جاہلیت اپنے بڑے کا احترام اسی طرح کرتے تھی بلکہ اب تک ان کی یہی عادت ہے کہ بڑے کو احترام دینے کے لئے یہ لوگ کھڑے ہو جاتے ہیں اور جب تک وہ خود نہ بیٹھ جائے یا بیٹھنے کا کہے نہیں، نہیں بیٹھتے ہیں۔ شرع اسلامی میں اس انداز سے احترام کا مطالبہ کرنا حرام ہے۔ 2: ہاں اگر کوئی محبت سے ازخود کھڑا ہو جائے بالخصوص جب آگے بڑھ کر مصافحہ اور معانقہ کرنا ہو تو کوئی حرج نہیں، جیسے گزشتہ باب فی القیام، حدیث٥٢١٥ میں گزرا ہے۔
جناب ابومجلز بیان کرتے ہیں کہ امیر المؤمنین سیدنا معاویہ ؓ، سیدنا عبداللہ بن زبیر اور عبداللہ بن عامر ؓ کے ہاں آئے تو ابن عامر ؓ (ان کے احترام میں) کھڑے ہو گئے۔ لیکن ابن زبیر ؓ بیٹھے رہے۔ تو سیدنا معاویہ ؓ نے ابن عامر سے کہا: بیٹھ جائیں، اس لیے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”جو شخص یہ پسند کرتا ہو کہ لوگ اس کے لیے کھڑے رہیں تو اسے چاہیئے کہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ مجوسی اور دیگر اہل جاہلیت اپنے بڑے کا احترام اسی طرح کرتے تھی بلکہ اب تک ان کی یہی عادت ہے کہ بڑے کو احترام دینے کے لئے یہ لوگ کھڑے ہو جاتے ہیں اور جب تک وہ خود نہ بیٹھ جائے یا بیٹھنے کا کہے نہیں، نہیں بیٹھتے ہیں۔ شرع اسلامی میں اس انداز سے احترام کا مطالبہ کرنا حرام ہے۔ 2: ہاں اگر کوئی محبت سے ازخود کھڑا ہو جائے بالخصوص جب آگے بڑھ کر مصافحہ اور معانقہ کرنا ہو تو کوئی حرج نہیں، جیسے گزشتہ باب فی القیام، حدیث٥٢١٥ میں گزرا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابومجلز کہتے ہیں کہ معاویہ ؓ ابن زبیر اور ابن عامر ؓ کے پاس آئے، تو ابن عامر کھڑے ہو گئے اور ابن زبیر بیٹھے رہے، معاویہ نے ابن عامر سے کہا: بیٹھ جاؤ کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ”جو یہ چاہے کہ لوگ اس کے سامنے (با ادب) کھڑے ہوں تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم کو بنا لے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Mu'awiyah (RA): Abu Mijlaz said: Mu'awiyah went out to Ibn az-Zubayr and Ibn Amir. Ibn Amir got up and Ibn az-Zubayr remained sitting. Mu'awiyah said to Ibn Amir: Sit down, for I heard the Apostle of Allah (ﷺ) say: Let him who likes people to stand up before him prepare his place in Hell.