Abu-Daud:
Chapter On The Salam
(Chapter: Regarding extinguishing fires at night)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5247.
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک بار ایک چوہیا چراغ کی بتی گھسیٹتی ہوئی لے آئی اور رسول اللہ ﷺ کے سامنے اس چٹائی پر ڈال دی جس پر آپ ﷺ تشریف فرما تھے اور ایک درہم کے برابر جگہ جل گئی۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم سونے لگو تو اپنے چراغ بجھا دیا کرو۔ بلاشبہ شیطان اس جیسی مخلوق کو اس قسم کا کام سجھا دیتا ہے اور تمہارے گھروں میں آگ لگا دیتا ہے۔“
تشریح:
1۔ ہمارے فاضل محقق اس روایت کی تحقیق کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ روایت سند ا ضعیف ہے، البتہ صحیح بخاری (الحدیث٢٣٩٤‘٢٦٩٥) اور صحيح مسلم (حديث٢ه١٦) کی روایات اس سے کفایت کرتی ہیں۔ لہذا معلوم ہوا کہ یہ روایت ہمارے محقق کے نزدیک معنا صحیح ہے۔ علاوہ ازیں شیخ النانی ؒ نے اسی روایت کو صحیح قراردیا ہے۔ 2: رات کو سوتے وقت بالخصوص آگ، کوئلے والی انگھیٹی، گیس یا بجلی کے چولہے اور ہیٹر اور پرانے بتی والے چراغ بجھا کر سونا چاہیے ورنہ نقصان ہو سکتا ہے۔ جیسے کہ اخبارا ت میں اس قسم کی خبریں بکثرت سننے بڑھنے میں آتی رہتی ہیں ایسے ہی احتیاط کا تقاضا ہے کہ بجلی کے بلب بھی گل کیے ہوں تو زیادہ بہتر ہے، کیونکہ بجلی بھی آگ کی ایک قسم ہے، نیز اندھیرے میں سونا طبی اعتبار سے بھی بہت زیادہ مفید ہوتا ہے۔ 3: اس قسم کے حادثات میں درحقیقت شیطانی حرکت کا عمل دخل ہوا کرتا ہے۔ اس لیے اس شرسے ہمیشہ اللہ کی پناہ مانگتے رہنا چاہیے۔
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک بار ایک چوہیا چراغ کی بتی گھسیٹتی ہوئی لے آئی اور رسول اللہ ﷺ کے سامنے اس چٹائی پر ڈال دی جس پر آپ ﷺ تشریف فرما تھے اور ایک درہم کے برابر جگہ جل گئی۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم سونے لگو تو اپنے چراغ بجھا دیا کرو۔ بلاشبہ شیطان اس جیسی مخلوق کو اس قسم کا کام سجھا دیتا ہے اور تمہارے گھروں میں آگ لگا دیتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ ہمارے فاضل محقق اس روایت کی تحقیق کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ روایت سند ا ضعیف ہے، البتہ صحیح بخاری (الحدیث٢٣٩٤‘٢٦٩٥) اور صحيح مسلم (حديث٢ه١٦) کی روایات اس سے کفایت کرتی ہیں۔ لہذا معلوم ہوا کہ یہ روایت ہمارے محقق کے نزدیک معنا صحیح ہے۔ علاوہ ازیں شیخ النانی ؒ نے اسی روایت کو صحیح قراردیا ہے۔ 2: رات کو سوتے وقت بالخصوص آگ، کوئلے والی انگھیٹی، گیس یا بجلی کے چولہے اور ہیٹر اور پرانے بتی والے چراغ بجھا کر سونا چاہیے ورنہ نقصان ہو سکتا ہے۔ جیسے کہ اخبارا ت میں اس قسم کی خبریں بکثرت سننے بڑھنے میں آتی رہتی ہیں ایسے ہی احتیاط کا تقاضا ہے کہ بجلی کے بلب بھی گل کیے ہوں تو زیادہ بہتر ہے، کیونکہ بجلی بھی آگ کی ایک قسم ہے، نیز اندھیرے میں سونا طبی اعتبار سے بھی بہت زیادہ مفید ہوتا ہے۔ 3: اس قسم کے حادثات میں درحقیقت شیطانی حرکت کا عمل دخل ہوا کرتا ہے۔ اس لیے اس شرسے ہمیشہ اللہ کی پناہ مانگتے رہنا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ایک چوہیا آئی اور چراغ کی بتی کو پکڑ کر کھینچتی ہوئی لائی اور رسول اللہ ﷺ کے سامنے اس چٹائی پر ڈال دیا جس پر آپ بیٹھے تھے اور درہم کے برابر جگہ جلا دی، (یہ دیکھ کر) آپ نے فرمایا: ”جب سونے لگو تو اپنے چراغوں کو بجھا دیا کرو، کیونکہ شیطان چوہیا جیسی چیزوں کو ایسی باتیں سجھاتا ہے تو وہ تم کو جلا دیتی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Ibn ‘Abbas (RA) said: A mouse came dragging a wick and dropped before the Messenger of Allah(صلی اللہ علیہ وسلم) on the mat on which he was sitting with the result that it burned a hole in it about the size of dirham. He (the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم) said: When you go to sleep, extinguish your lamps, for the devil guides a creature like this to do thus and sets you on fire.