Abu-Daud:
Chapter On The Salam
(Chapter: Regarding killing snakes)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5250.
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے سانپوں کو ان کے بدلے کے ڈر سے چھوڑ دیا، وہ ہم سے نہیں۔ جب سے ہماری ان سے لڑائی شروع ہوئی ہے ہم نے ان سے صلح نہیں کی۔“
تشریح:
1۔ مذکورہ بالا دونوں روایتیں سندا ضعیف ہیں ،تاہم معناصحیح ہیں جیساکہ تحقیق وتخریج میں وضاحت موجود ہے۔ 2: صاحب ایمان کو جرات مند اور بہادر ہونا چاہیے اوراپنے دشمن سے خواہ وہ انسانی ہو یاحیوانی کسی طرح خوف زدہ نہیں رہنا چاہیے۔ بلکہ اللہ تعالی پر توکل کرنا چاہیے۔ 3: اسی طرح ا ن کے بدلے سے بھی نہیں ڈرنا چاہیے۔ 4: انسان اور سانپ کی دشمنی فطری اور جبلی ہے۔ 5: سانپ سے ڈرنے والا اعلی درجے کے ایمان سے کم تر رہنا ہے۔
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے سانپوں کو ان کے بدلے کے ڈر سے چھوڑ دیا، وہ ہم سے نہیں۔ جب سے ہماری ان سے لڑائی شروع ہوئی ہے ہم نے ان سے صلح نہیں کی۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ مذکورہ بالا دونوں روایتیں سندا ضعیف ہیں ،تاہم معناصحیح ہیں جیساکہ تحقیق وتخریج میں وضاحت موجود ہے۔ 2: صاحب ایمان کو جرات مند اور بہادر ہونا چاہیے اوراپنے دشمن سے خواہ وہ انسانی ہو یاحیوانی کسی طرح خوف زدہ نہیں رہنا چاہیے۔ بلکہ اللہ تعالی پر توکل کرنا چاہیے۔ 3: اسی طرح ا ن کے بدلے سے بھی نہیں ڈرنا چاہیے۔ 4: انسان اور سانپ کی دشمنی فطری اور جبلی ہے۔ 5: سانپ سے ڈرنے والا اعلی درجے کے ایمان سے کم تر رہنا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص سانپوں کو ان کے انتقام کے ڈر سے چھوڑ دے یعنی انہیں نہ مارے وہ ہم میں سے نہیں ہے، جب سے ہماری ان سے لڑائی چھڑی ہے ہم نے ان سے کبھی بھی صلح نہیں کی ہے۔“ (وہ ہمیشہ سے موذی رہے ہیں اور موذی کا قتل ضروری ہے)۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah ibn 'Abbas: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: He who leaves the snakes along through fear of their pursuit, does not belong to us. We have not made peace with them since we have fought with them.