Abu-Daud:
Chapter On The Salam
(Chapter: Regarding killing snakes)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5254.
جناب نافع روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابو لبابہ ؓ کی مذکورہ بالا حدیث معلوم ہونے کے بعد حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کو دیکھا گیا کہ انہوں نے اپنے گھر میں سانپ دیکھا (تو اسے قتل نہیں کیا بلکہ) اس کے متعلق حکم دیا اور بقیع کی طرف بھگا دیا۔
تشریح:
صحابہ کرام رضی اللہ کی سب سے بڑی فضیلت یہی تھی کہ وہ فرمان رسول ﷺمعلوم ہو جانے کے بعد اس سے کسی طرح سرتابی کرتے تھے اور تمام اصحاب ایمان کو ایسے ہونا چاہیے۔
جناب نافع روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابو لبابہ ؓ کی مذکورہ بالا حدیث معلوم ہونے کے بعد حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کو دیکھا گیا کہ انہوں نے اپنے گھر میں سانپ دیکھا (تو اسے قتل نہیں کیا بلکہ) اس کے متعلق حکم دیا اور بقیع کی طرف بھگا دیا۔
حدیث حاشیہ:
صحابہ کرام رضی اللہ کی سب سے بڑی فضیلت یہی تھی کہ وہ فرمان رسول ﷺمعلوم ہو جانے کے بعد اس سے کسی طرح سرتابی کرتے تھے اور تمام اصحاب ایمان کو ایسے ہونا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر ؓ نے لبابہ ؓ کی حدیث سننے کے بعد ایک سانپ اپنے گھر میں پایا، تو اسے (باہر کرنے کا) حکم دیا تو وہ بقیع کی طرف بھگا دیا گیا۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Nafi' said: After that, that is, after Abu Lubabah had mentioned him this tradition, Ibn ‘Umar (RA) found a snake in his house; he commanded regarding it and it was driven away to al-Baqi'.