قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابٌ فِي قَتْلِ الْحَيَّاتِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5259 .   حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي مَالِكٌ، عَنْ صَيْفِيٍّ مَوْلَى ابْنِ أَفْلَحَ, قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو السَّائِبِ- مَوْلَى هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ-, أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ... فَذَكَرَ نَحْوَهُ، وَأَتَمَّ مِنْهُ. قَالَ: >فَآذِنُوهُ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ, فَإِنْ بَدَا لَكُمْ بَعْدَ ذَلِكَ فَاقْتُلُوهُ, فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ<.

سنن ابو داؤد:

کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب 

  (

باب: سانپوں کو مارنے کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5259.   جناب ابوسائب مولیٰ ہشام بن زہرہ سے روایت ہے کہ وہ سیدنا ابوسعید خدری ؓ کے ہاں گئے۔ اور مذکورہ بالا حدیث کی مانند بلکہ اس سے کامل روایت کیا۔ کہا: ”اسے تین دن تک متنبہ کرو۔ اگر اس کے بعد تمہارے سامنے آئے تو قتل کر دو۔ بلاشبہ وہ شیطان ہے۔“