Abu-Daud:
Purification (Kitab Al-Taharah)
(Chapter: The Obligatory Status Of Wudu')
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
59.
ابو ملیح اپنے والد (سیدنا اسامہ بن عمیر ہذلی ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ خیانت کے مال سے کوئی صدقہ قبول نہیں فرماتا اور نہ کوئی نماز وضو کے بغیر قبول کرتا ہے۔‘‘
تشریح:
فوائد ومسائل: (1) خیانت، چوری، ڈاکہ ، رشوت اور بھتہ وغیرہ کے مال سے دیا جانے والا صدقہ قبول نہیں ہوتا۔ (2) نماز کے لیے وضو کرنا فرض ہے بغیر وضو کے نماز نہیں ہوتی ۔ اگر پانی استعمال نہ کیا جاسکتا ہو یا مہیا نہ ہو تو تیمم کرنا فرض ہوگا۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح. وأخرجه أبو عوانة في صحيحه ) . إسناده: حدثتا مسلم بن إبراهيم: ثنا شعبة عن قتادة عن أبي المليح. وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات رجال الشيخين؛ غير أبي المليح- وهو ابن أسامة بن عمير-؛ وهو ثقة. والحديث رواه أبو داود الطيالسي في مسنده (رقم 1319) : ثنا شعية... به، وصرح قتادة بسماعه من أبي المليح عنده. وأخرجه أبو عوانة في صحيحه (1/235) ، والنسائى وابن ماجه والبيهقى، وأحمد (5/74 و 75) من طرق عن شعبة... به. وتابعه خالد الحذاء عن أبي المليح، لكن الراوي عنه ضعيف: أخرجه الطبراني في معجمه الصغير (19) . وله شاهد من حديث ابن عمر: عند مسلم، وأبي عوانة وغيرهما. ومن حديث أنس: عند أبي عوانة وابن ماجه.
گندگی و نجاست سے صفائی ستھرائی جو شرعی اصولوں کے مطابق ہو‘ اسے شرعی اصطلاح میں ’’طہارت ‘‘ کہتے ہیں نجاست خواہ حقیقی ہو ، جیسے کہ پیشاب اور پاخانہ ، اسے (خَبَثَ ) کہتے ہیں یا حکمی اور معنوی ہو ،جیسے کہ دبر سے ریح (ہوا) کا خارج ہونا، اسے (حَدَث) کہتے ہیں دین اسلام ایک پاکیزہ دین ہے اور اسلام نے اپنے ماننے والوں کو بھی طہارت اور پاکیزگی اختیار کرنے کو کہا ہے اور اس کی فضیلت و اہمیت اور وعدووعید کا خوب تذکرہ کیا ہے ۔ رسول اللہ ﷺنے طہارت کی فضیلت کے بابت فرمایا:( الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ)(صحیح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:223)’’طہارت نصف ایمان ہے ‘‘ ایک اور حدیث میں طہارت کی فضیلت کے متعلق ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : .’’وضو کرنے سے ہاتھ ‘منہ اور پاؤں کے تمام (صغیرہ) گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔‘‘ (سنن النسائی ‘ الطہارۃ‘ حدیث: 103) طہارت اور پاکیزگی کے متعلق سرور کائنات ﷺ کا ارشاد ہے (لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ بِغَيْرِ طُهُوْرٍ)(صحيح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:224) ’’ اللہ تعالیٰ طہارت کے بغیر کوئی نماز قبول نہیں فرماتا ۔‘‘اور اسی کی بابت حضرت ابوسعید خدری فرماتے ہیں ‘نبی کریم نے فرمایا (مِفْتِاحُ الصَّلاَةِ الطُّهُوْرٍ)(سنن اابن ماجہ ‘الطہارۃ‘حدیث 275۔276 ) ’’طہارت نماز کی کنجی ہے ۔‘‘ طہارت سے غفلت برتنے کی بابت نبی ﷺ سے مروی ہے :’’قبر میں زیادہ تر عذاب پیشاب کے بعد طہارت سے غفلت برتنے پر ہوتا ہے ۔‘‘ صحیح االترغیب والترھیب‘حدیث:152)
ان مذکورہ احادیث کی روشنی میں میں ایک مسلمان کے لیے واجب ہے کہ اپنے بدن ‘کپڑے اور مکان کو نجاست سے پاک رکھے ۔اللہ عزوجل نے اپنے نبی کو سب سے پہلے اسی بات کا حکم دیا تھا(وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ)المدثر:4‘5) ’’اپنے لباس کو پاکیزہ رکھیے اور گندگی سے دور رہیے۔‘‘ مکان اور بالخصوص مقام عبادت کے سلسلہ میں سیدنا ابراہیم اور اسماعیل کو حکم دیا گیا:(أَنْ طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ)(البقرۃ:125)’’میرے گھر کو طواف کرنے والوں ‘اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک صاف رکھیں۔‘‘ اللہ عزوجل اپنے طاہر اور پاکیزہ بندوں ہی سے محبت کرتا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے (إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ)( البقرۃ:222)’’بلاشبہ اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک رہنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔‘‘ نیز اہل قباء کی مدح میں فرمایا:(فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ)(التوبۃ:108)’’اس میں ایسے آدمی ہیں جو خوب پاک ہوتے کو پسند کرتے ہیں اور اللہ عزوجل پاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔‘‘
ابو ملیح اپنے والد (سیدنا اسامہ بن عمیر ہذلی ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ خیانت کے مال سے کوئی صدقہ قبول نہیں فرماتا اور نہ کوئی نماز وضو کے بغیر قبول کرتا ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل: (1) خیانت، چوری، ڈاکہ ، رشوت اور بھتہ وغیرہ کے مال سے دیا جانے والا صدقہ قبول نہیں ہوتا۔ (2) نماز کے لیے وضو کرنا فرض ہے بغیر وضو کے نماز نہیں ہوتی ۔ اگر پانی استعمال نہ کیا جاسکتا ہو یا مہیا نہ ہو تو تیمم کرنا فرض ہوگا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوالملیح اپنے والد اسامہ بن عمیر ؓ سے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ چوری کے مال سے کوئی صدقہ قبول نہیں کرتا، اور نہ ہی بغیر وضو کے کوئی نماز۔‘‘
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abul Malih (RA): The Prophet (ﷺ) said: Allah does not accept charity from goods acquired by embezzlement as He does not accept prayer without purification.