Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat)
(Chapter: The Types Of Clothes In Which It Is Permissible To Pray)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
629.
سیدنا قیس بن طلق اپنے والد سے راوی ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اسی اثنا میں ایک آدمی آیا اور کہنے لگا۔ اے اللہ کے نبی! ایک کپڑے میں نماز کے بارے میں آپ کا کیا ارشاد ہے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا تہبند کھولا اور اس پر اوپر والی چادر کو لپیٹا (اس طرح دونوں ایک ہی چادر بن گئیں) اور اسے اپنے اوپر لپیٹ لیا، پھر آپ ﷺ کھڑے ہوئے اور ہمیں نماز پڑھائی۔ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”کیا تم سب کو دو دو کپڑے میسر ہیں؟“
تشریح:
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ دو کپڑے میسر نہ ہونے کی صورت میں ایک چادر میں نماز جائز ہے اور حکم ہے کہ اس کے پلّو کندھوں پر بھی آئیں۔
’’نماز‘‘ مسلمانوں کے ہاں اللہ عزوجل کی عبادت کا ایک مخصوص انداز ہے اس میں قیام رکوع‘سجدہ‘ اور تشہد میں متعین ذکر اور دعائیں پڑھی جاتی ہیں اس کی ابتدا کلمہ ’’اللہ اکبر‘‘ سے اور انتہا ’’السلام علیکم ور حمۃ اللہ‘‘ سے ہوتی ہے تمام امتوں میں اللہ کی عبادت کے جو طور طریقے رائج تھے یا ابھی تک موجود ہیں ان سب میں سے ہم مسلمانوں کی نماز ‘انتہائی عمدہ خوبصورت اور کامل عبادت ہے ۔بندے کی بندگی کا عجزہ اور رب ذوالجلال کی عظمت کا جو اظہار اس طریق عبادت میں ہے ‘کسی اور میں دکھائی نہیں دیتا۔ اسلام میں بھی اس کے مقابلے کی اور کوئی عباد نہیں ہے یہ ایک ایساستون ہے جس پر دین کی پوری عمارت کڑی ہوتی ہے ‘ اگر یہ گر جائے تو پوری عمار گر جاتی ہے سب سے پہلے اسی عباد کا حکم دیا گیا اور شب معراج میں اللہ عزوجل نے اپنے رسول کو بلا واسطہ براہ راست خطاب سے اس کا حکم دیا اور پھر جبرئیل امین نے نبئ کریم ﷺ کو دوبار امامت کرائی اور اس کی تمام تر جزئیات سے آپ کو عملاً آگاہ فرمایا اور آپ نے بھی جس تفصیل سے نماز کے احکام و آداب بیان کیے ہیں کسی اور عبادت کے اس طرح بیان نہیں کیے۔قیامت کے روز بھی سب سے پہلے نماز ہی کا حساب ہو گا جس کی نماز درست اور صحیح نکلی اس کے باقی اعمال بھی صحیح ہو جائیں گے اور اگر یہی خراب نکلی تو باقی اعمال بھی برباد ہو جائیں گے رسول اللہ ﷺ اپنی ساری زندگی نماز کی تعلیم و تا کید فرماتے رہے حتی کہ دنیا سے کوچ کے آخری لمحات میں بھی ’’نماز ‘نماز‘‘ کی وصیت آپ کی زبان مبارک پر تھی آپ نے امت کو متنبہ فرمایا کہ اسلام ایک ایک کڑی کر ک ٹوٹتا اور کھلتا چلا جائے گا ‘ جب ایک کڑی ٹوٹے گی تو لوگ دوسری میں مبتلا ہو جائیں گے اور سب سے آخر میں نماز بھی چھوٹ جائے گی ۔۔(موارد الظمآ ن : 1/401‘حدیث 257 الی زوائد ابن حبان)
قرآن مجید کی سیکڑوں آیات اس کی فرضیت اور اہمیت بیان کرتی ہیں سفر ‘حضر‘صحت‘مرض ‘امن اور خوف ‘ہر حال میں نماز فرض ہے اور اس کے آداب بیان کیے گئے ہیں نماز میں کوتاہی کر نے والو کے متعلق قرآن مجید اور احادیث میں بڑی سخت وعید سنائی گئی ہیں۔
امام ابوداود نے اس کتاب میں نماز کے مسائل بڑی تفصیل سے بیان فرمائے ہیں۔
سیدنا قیس بن طلق اپنے والد سے راوی ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ اسی اثنا میں ایک آدمی آیا اور کہنے لگا۔ اے اللہ کے نبی! ایک کپڑے میں نماز کے بارے میں آپ کا کیا ارشاد ہے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا تہبند کھولا اور اس پر اوپر والی چادر کو لپیٹا (اس طرح دونوں ایک ہی چادر بن گئیں) اور اسے اپنے اوپر لپیٹ لیا، پھر آپ ﷺ کھڑے ہوئے اور ہمیں نماز پڑھائی۔ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”کیا تم سب کو دو دو کپڑے میسر ہیں؟“
حدیث حاشیہ:
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ دو کپڑے میسر نہ ہونے کی صورت میں ایک چادر میں نماز جائز ہے اور حکم ہے کہ اس کے پلّو کندھوں پر بھی آئیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
طلق ؓ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے تو ایک شخص آیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے نبی! ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں؟ اس پر رسول اللہ ﷺ نے اپنا تہبند کھولا، اور اپنی چادر اور تہبند کو ایک کر لیا پھر آپ نے انہیں لپیٹ لیا، پھر کھڑے ہوئے، پھر آپ نے ہمیں نماز پڑھائی، جب آپ ﷺ نے نماز پوری کر لی تو فرمایا: ”کیا تم میں سے ہر ایک کو دو کپڑے میسر ہیں؟“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Talq (RA) ibn 'Ali al-Hanafi: We came to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم), and a man came and said: Prophet of Allah, what do you say if one prays in a single garment? The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) then took off his wrapper and combined it with his sheet, and put it on them. He got up and the Prophet of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) led us in prayer. When he finished the prayer, he said: Does every one of you have two garments?