Abu-Daud:
The Chapter Related To The Rows During The Prayer
(Chapter: Straightening The Rows)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
661.
سیدنا جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم صفیں ویسے کیوں نہیں بناتے جیسے کہ فرشتے اپنے رب کے ہاں بناتے ہیں؟“ ہم نے کہا: فرشتے اپنے رب کے ہاں کیسے صفیں بناتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ پہلے ابتدائی صفیں مکمل کرتے ہیں اور آپس میں جڑ کر کھڑے ہوتے ہیں۔“ (ان کے مابین کوئی خلا نہیں رہتا)۔
تشریح:
(1) صف میں جڑ کر کھڑے ہونے سے صف سیدھی ہوجاتی ہے۔ (2) معلوم ہوا کہ صالحین کاعمل اختیا رکرنا شرعا مطلوب ہے اورمسلمان کو ہمیشہ ان سے مشابہت کا حریص رہنا چاہیے۔ بالخصوص نماز وں میں صف بندی کےمعاملے میں۔ سورۃ فاتحہ میں اسی دعا کی تعلیم دی گئی ہے کہ (اھدنا الصراط المستقیم. صراط الذین أنعمت علیھم) (3) پہلے پہلی صف مکمل ہوتب دوسری بنائی جائے۔
سیدنا جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم صفیں ویسے کیوں نہیں بناتے جیسے کہ فرشتے اپنے رب کے ہاں بناتے ہیں؟“ ہم نے کہا: فرشتے اپنے رب کے ہاں کیسے صفیں بناتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ پہلے ابتدائی صفیں مکمل کرتے ہیں اور آپس میں جڑ کر کھڑے ہوتے ہیں۔“ (ان کے مابین کوئی خلا نہیں رہتا)۔
حدیث حاشیہ:
(1) صف میں جڑ کر کھڑے ہونے سے صف سیدھی ہوجاتی ہے۔ (2) معلوم ہوا کہ صالحین کاعمل اختیا رکرنا شرعا مطلوب ہے اورمسلمان کو ہمیشہ ان سے مشابہت کا حریص رہنا چاہیے۔ بالخصوص نماز وں میں صف بندی کےمعاملے میں۔ سورۃ فاتحہ میں اسی دعا کی تعلیم دی گئی ہے کہ (اھدنا الصراط المستقیم. صراط الذین أنعمت علیھم) (3) پہلے پہلی صف مکمل ہوتب دوسری بنائی جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر بن سمرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم لوگ اس طرح صف بندی کیوں نہیں کرتے جس طرح فرشتے اپنے رب کے پاس کرتے ہیں؟“ ہم نے عرض کیا: فرشتے اپنے رب کے پاس کس طرح صف بندی کرتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پہلے اگلی صف پوری کرتے ہیں اور صف میں ایک دوسرے سے خوب مل کر (جڑ کر) کھڑے ہوتے ہیں۔“ (ان کے مابین کوئی خلا نہیں رہتا)۔
حدیث حاشیہ:
صف میں جڑ کر کھڑے ہونے سے صف سیدھی ہو جاتی ہے۔ معلوم ہوا کہ صالحین کا عمل اختیار کرنا شرعاً مطلوب ہے اور مسلمان کو ہمیشہ ان سے مشابہت کا حریص رہنا چاہیے۔ پہلے پہلی صف مکمل ہونی چاہیے تب دوسری بنائی جائے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Jabir b. Samurah (RA) reported the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) as saying: Why do you stand in rows as the angels do in the presence of their Lord? We asked: how do the angles stand in rows in the presence of their Lord? He replied: they make the first row complete and keep close together in the row.Jabir b. Samurah (RA) reported the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) as saying: Why do you stand in rows as the angels do in the presence of their Lord? We asked: how do the angles stand in rows in the presence of their Lord? He replied: they make the first row complete and keep close together in the row.