Abu-Daud:
The Chapter Related To The Rows During The Prayer
(Chapter: Straightening The Rows)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
663.
سیدنا نعمان بن بشیر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ ہمیں صفوں میں ایسے برابر اور سیدھا کیا کرتے تھے جیسے کہ تیر کو سیدھا کیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ جب آپ ﷺ کو یقین ہو گیا کہ ہم نے آپ سے یہ درس لے لیا اور اسے خوب سمجھ لیا ہے، تو ایک دن آپ ﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور دیکھا کہ ایک آدمی اپنا سینہ صف سے آگے نکالے ہوئے ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا ”(قسم اللہ کی!) تم لوگ یا تو صفوں کو برابر کرو گے یا اللہ تعالیٰ تمہارے چہروں کے مابین مخالفت پیدا کر دے گا۔“
سیدنا نعمان بن بشیر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ ہمیں صفوں میں ایسے برابر اور سیدھا کیا کرتے تھے جیسے کہ تیر کو سیدھا کیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ جب آپ ﷺ کو یقین ہو گیا کہ ہم نے آپ سے یہ درس لے لیا اور اسے خوب سمجھ لیا ہے، تو ایک دن آپ ﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور دیکھا کہ ایک آدمی اپنا سینہ صف سے آگے نکالے ہوئے ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا ”(قسم اللہ کی!) تم لوگ یا تو صفوں کو برابر کرو گے یا اللہ تعالیٰ تمہارے چہروں کے مابین مخالفت پیدا کر دے گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نعمان بن بشیر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ہماری صفیں درست کیا کرتے تھے، جیسے تیر درست کیے جاتے ہیں (اور یہ سلسلہ برابر جاری رہا) یہاں تک کہ آپ کو یقین ہو گیا کہ ہم نے اسے آپ سے خوب اچھی طرح سیکھ اور سمجھ لیا ہے، تو ایک روز آپ متوجہ ہوئے، اتنے میں دیکھا کہ ایک شخص اپنا سینہ صف سے آگے نکالے ہوئے ہے، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم لوگ اپنی صفیں برابر رکھو، ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے درمیان اختلاف پیدا کر دے گا۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Al-Nu’man b. Bashir (RA) said: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) used to straighten us in the rows of prayer as the arrow is straightened, until he thought that we had learned it from him and understood it. One day he turned towards us, and shoulders in order, and say; Do not be irregular. And he would say: Allah and his Angels bless those who near the first rows.