قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الصُّفُوفِ (بَابُ تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ)

حکم : صحیح 

663. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّينَا فِي الصُّفُوفِ كَمَا يُقَوَّمُ الْقِدْحُ حَتَّى إِذَا ظَنَّ أَنْ قَدْ أَخَذْنَا ذَلِكَ عَنْهُ وَفَقِهْنَا أَقْبَلَ ذَاتَ يَوْمٍ بِوَجْهِهِ إِذَا رَجُلٌ مُنْتَبِذٌ بِصَدْرِهِ فَقَالَ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَكُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِكُمْ

مترجم:

663.

سیدنا نعمان بن بشیر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ ہمیں صفوں میں ایسے برابر اور سیدھا کیا کرتے تھے جیسے کہ تیر کو سیدھا کیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ جب آپ ﷺ کو یقین ہو گیا کہ ہم نے آپ سے یہ درس لے لیا اور اسے خوب سمجھ لیا ہے، تو ایک دن آپ ﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور دیکھا کہ ایک آدمی اپنا سینہ صف سے آگے نکالے ہوئے ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا ”(قسم اللہ کی!) تم لوگ یا تو صفوں کو برابر کرو گے یا اللہ تعالیٰ تمہارے چہروں کے مابین مخالفت پیدا کر دے گا۔“