Abu-Daud:
The Chapter Related To The Rows During The Prayer
(Chapter: Straightening The Rows)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
664.
سیدنا براء بن عازب ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صفوں کے درمیان ایک طرف سے دوسری طرف کو چلتے جاتے۔ (اس اثناء میں) آپ ہمارے سینوں اور کندھوں پر ہاتھ پھیرتے اور فرماتے ”آگے پیچھے مت ہوو، ورنہ تمہارے دلوں میں بھی اختلاف آ جائے گا۔“ اور آپ ﷺ فرمایا کرتے تھے ”اللہ عزوجل پہلی صفوں میں آنے والوں پر رحمت نازل کرتا ہے اور فرشتے ان کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔“
تشریح:
نبی ﷺ کا عملا صفوں کو برابر کرنا کرانا اس کے انتہائی تاکیدی عمل ہونے کی دلیل ہے۔ نیز چاہیے کہ امام ایسا ہو جو صاحب علم، باعمل، باوقار اور باہیبت ہو اور خوش اخلاق بھی کہ دینی امور میں اپنے سے چھوٹوں اوربڑوں کی بالفعل اصلاح کرسکے۔ نوعمر، علم وعمل میں کوتاہ اور تنحواہ دار اماموں کےلیے اس انداز سے تعلیم وتربیت بالعموم مشکل ہوتی ہے۔ واللہ المستعان.
سیدنا براء بن عازب ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صفوں کے درمیان ایک طرف سے دوسری طرف کو چلتے جاتے۔ (اس اثناء میں) آپ ہمارے سینوں اور کندھوں پر ہاتھ پھیرتے اور فرماتے ”آگے پیچھے مت ہوو، ورنہ تمہارے دلوں میں بھی اختلاف آ جائے گا۔“ اور آپ ﷺ فرمایا کرتے تھے ”اللہ عزوجل پہلی صفوں میں آنے والوں پر رحمت نازل کرتا ہے اور فرشتے ان کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔“
حدیث حاشیہ:
نبی ﷺ کا عملا صفوں کو برابر کرنا کرانا اس کے انتہائی تاکیدی عمل ہونے کی دلیل ہے۔ نیز چاہیے کہ امام ایسا ہو جو صاحب علم، باعمل، باوقار اور باہیبت ہو اور خوش اخلاق بھی کہ دینی امور میں اپنے سے چھوٹوں اوربڑوں کی بالفعل اصلاح کرسکے۔ نوعمر، علم وعمل میں کوتاہ اور تنحواہ دار اماموں کےلیے اس انداز سے تعلیم وتربیت بالعموم مشکل ہوتی ہے۔ واللہ المستعان.
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
براء بن عازب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صفوں کے اندر ایک طرف سے دوسری طرف جاتے اور ہمارے سینوں اور مونڈھوں پر ہاتھ پھیرتے تھے (یعنی ہمارے سینوں اور مونڈھوں کو برابر کرتے تھے)، اور فرماتے تھے: ”(صفوں سے) آگے پیچھے مت ہونا، ورنہ تمہارے دل مختلف ہو جائیں گے۔“ آپ ﷺ فرماتے تھے: ”اللہ تعالیٰ اگلی صفوں پر اپنی رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے ان کے دعائیں کرتے ہیں۔“
حدیث حاشیہ:
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا عملاً صفوں کو برابر کرانا اس کے انتہائی تاکیدی عمل ہونے کی دلیل ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Al-Bara' (RA) ibn Azib: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to pass through the row from one side to the other; he used to set out chests and shoulders in order, and say: Do not be irregular. And he would say: Allah and His angels bless those who are near the first rows.