Abu-Daud:
The Chapter Related To The Rows During The Prayer
(Chapter: Rows Between The Pillars)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
673.
جناب عبدالحمید بن محمود بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس ؓ کے ساتھ جمعہ کے دن نماز پڑھی تو (ازدحام کی وجہ سے) ہمیں ستونوں کی طرف دھکیل دیا گیا۔ چنانچہ ہم (ستونوں سے) آگے پیچھے ہو گئے (یعنی ستونوں کے درمیان کھڑے نہیں ہوئے) اس پر سیدنا انس ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے دور میں ہم اس سے بچا کرتے تھے۔ (یعنی ستونوں کے درمیان صفیں نہیں بناتے تھے)۔
تشریح:
چونکہ ستونوں کی وجہ سےصف کٹ جاتی ہے، اس لیے جائز نہیں۔ ہاں اگر ازدحام شدید اور انبوہ کثیر کی وجہ سےکہیں اورجگہ نہ مل رہی ہوتو اضطرارا ً مباح ہے مگر حتی الامکان بچنا چاہیے۔
جناب عبدالحمید بن محمود بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس ؓ کے ساتھ جمعہ کے دن نماز پڑھی تو (ازدحام کی وجہ سے) ہمیں ستونوں کی طرف دھکیل دیا گیا۔ چنانچہ ہم (ستونوں سے) آگے پیچھے ہو گئے (یعنی ستونوں کے درمیان کھڑے نہیں ہوئے) اس پر سیدنا انس ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے دور میں ہم اس سے بچا کرتے تھے۔ (یعنی ستونوں کے درمیان صفیں نہیں بناتے تھے)۔
حدیث حاشیہ:
چونکہ ستونوں کی وجہ سےصف کٹ جاتی ہے، اس لیے جائز نہیں۔ ہاں اگر ازدحام شدید اور انبوہ کثیر کی وجہ سےکہیں اورجگہ نہ مل رہی ہوتو اضطرارا ً مباح ہے مگر حتی الامکان بچنا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالحمید بن محمود کہتے ہیں کہ میں نے انس ؓ کے ساتھ جمعہ کے دن نماز پڑھی تو (ازدحام کی وجہ سے) ہمیں ستونوں کی طرف دھکیل دیا گیا۔ چنانچہ ہم (ستونوں سے) آگے پیچھے ہو گئے (یعنی ستونوں کے درمیان کھڑے نہیں ہوئے) اس پر انس ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے دور میں ہم اس سے بچا کرتے تھے (یعنی ستونوں کے درمیان صفیں نہیں بناتے تھے)۔
حدیث حاشیہ:
چونکہ ستونوں کی وجہ سے صف کٹ جاتی ہے اس لیے جائز نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abdul Hamid ibn Mahmud: I offered the Friday prayer along with Anas ibn Malik (RA). We were pushed to the pillars (due to the crowd of people). We, therefore, stopped forward and backward. Anas (RA) then said: We used to avoid it (setting a row between the pillars) during the time of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم).