باب: عورتوں کی صف کا بیان اور یہ کہ وہ پہلی صف سے پیچھے ہوں
)
Abu-Daud:
The Chapter Related To The Rows During The Prayer
(Chapter: Rows For Women, And Their Distance From The First Row)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
678.
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مردوں کی بہترین صف (اجر و فضیلت میں) پہلی صف ہے اور کم تر آخری صف ہے۔ اور عورتوں کی بہترین صف وہ ہے جو سب سے آخر میں ہو اور (اجر و فضیلت میں) کم تر وہ ہے جو سب سے پہلی ہو۔“
تشریح:
مردوں کے لیے نمازوں اور دیگر امور حیات کےلیے گھروں سے باہر نکلنا مطلوب ہے۔ اس لیے ان کےلیے اولین صف میں جگہ اورزیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزارنا باعث اجروفضلیت ہے اور جو جس قد ر تاخیر سے آتا ہے اس کا درجہ کم ہوتا چلا جاتا ہے مگر عورتوں کےلیے افضل واعلی یہ ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ٹکی رہیں۔ تاہم نمازکے لیے ان کا مسجد میں آنا جائز ہے، تو جو عورت عین وقت پر گھر سے نکلتی اورکم سےکم وقت گھر سے باہر رہتی ہے او راس وجہ سےآخری صفوں میں جگہ پاتی ہے، وہ افضل ہے اس عورت سے جوپہلے آتی، پہلی صف میں جگہ لیتی اور زیادہ وقت گھر سے باہر رہتی ہے۔ نیز مردوں کی آخری صف عورتوں سے قریب ہوتی ہے اور عورتوں کی پہلی صف مردوں کے قریب ہوتی ہے۔اس لیے بھی ان دونوں صفوں کو کمتر درجے کی قرار دیا گیا جبکہ مردوں کی پہلی صف اورعورتوں کی آخری صف ایک دوسرے سے دور ہوتی ہے اور وہاں تشویش اور توجہ بٹنے کا اندیشہ نہیں رہتا اس لیے ان کا اجر زیادہ ہے۔ آج کل مردوں اورعورتوں کی نماز میں باقاعدہ آڑ اور الگ حصے کا جوانتظام ہے، اس میں اس تشویش کا بھی امکان بہت کم ہے۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مردوں کی بہترین صف (اجر و فضیلت میں) پہلی صف ہے اور کم تر آخری صف ہے۔ اور عورتوں کی بہترین صف وہ ہے جو سب سے آخر میں ہو اور (اجر و فضیلت میں) کم تر وہ ہے جو سب سے پہلی ہو۔“
حدیث حاشیہ:
مردوں کے لیے نمازوں اور دیگر امور حیات کےلیے گھروں سے باہر نکلنا مطلوب ہے۔ اس لیے ان کےلیے اولین صف میں جگہ اورزیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزارنا باعث اجروفضلیت ہے اور جو جس قد ر تاخیر سے آتا ہے اس کا درجہ کم ہوتا چلا جاتا ہے مگر عورتوں کےلیے افضل واعلی یہ ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ٹکی رہیں۔ تاہم نمازکے لیے ان کا مسجد میں آنا جائز ہے، تو جو عورت عین وقت پر گھر سے نکلتی اورکم سےکم وقت گھر سے باہر رہتی ہے او راس وجہ سےآخری صفوں میں جگہ پاتی ہے، وہ افضل ہے اس عورت سے جوپہلے آتی، پہلی صف میں جگہ لیتی اور زیادہ وقت گھر سے باہر رہتی ہے۔ نیز مردوں کی آخری صف عورتوں سے قریب ہوتی ہے اور عورتوں کی پہلی صف مردوں کے قریب ہوتی ہے۔اس لیے بھی ان دونوں صفوں کو کمتر درجے کی قرار دیا گیا جبکہ مردوں کی پہلی صف اورعورتوں کی آخری صف ایک دوسرے سے دور ہوتی ہے اور وہاں تشویش اور توجہ بٹنے کا اندیشہ نہیں رہتا اس لیے ان کا اجر زیادہ ہے۔ آج کل مردوں اورعورتوں کی نماز میں باقاعدہ آڑ اور الگ حصے کا جوانتظام ہے، اس میں اس تشویش کا بھی امکان بہت کم ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مردوں کی بہترین صف (اجر و فضیلت میں) پہلی صف ہے اور کم تر آخری صف ہے۔ اور عورتوں کی بہترین صف وہ ہے جو سب سے آخر میں ہو اور (اجر و فضیلت میں) کم تر وہ ہے جو سب سے پہلی ہو۔“
حدیث حاشیہ:
مردوں کی آخری صف عورتوں سے قریب ہوتی ہے اور عورتوں کی پہلی صف مردوں کے قریب ہوتی ہے۔ اس لیے بھی ان دونوں صفوں کو کمتر درجے کی قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ مردوں کی پہلی صف اور عورتوں کی آخری صف ایک دوسرے سے دور ہوتی ہے اس لیے ان کا اجر زیادہ ہے۔ آج کل مردوں اور عورتوں کی نماز میں باقاعدہ آڑ اور الگ حصے کا انتظام کیا جاتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) reported the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) as saying: The best of the men’s row is the first and the worst of them is the last, but the best of the women’s rows is the last and the worst of them is the first.