قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الصُّفُوفِ (بَابُ صَفِّ النِّسَاءِ وَكَرَاهِيَةِ التَّأَخُّرِ عَنِ الصَّفِّ الْأَوَّلِ)

حکم : صحيح 

680. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي أَصْحَابِهِ تَأَخُّرًا فَقَالَ لَهُمْ تَقَدَّمُوا فَأْتَمُّوا بِي وَلْيَأْتَمَّ بِكُمْ مَنْ بَعْدَكُمْ وَلَا يَزَالُ قَوْمٌ يَتَأَخَّرُونَ حَتَّى يُؤَخِّرَهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ

مترجم:

680.

سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے (بعض) صحابہ میں یہ بات دیکھی کہ وہ پیچھے رہتے ہیں، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”آگے بڑھو اور میری اقتداء کرو۔ تمہارے بعد والے تمہاری اقتداء کریں۔ اور جو لوگ پیچھے رہنے کو اپنی عادت بنا لیتے ہیں ان کا انجام یہ ہو گا کہ اللہ عزوجل انہیں مؤخر کر دے گا۔“ (یعنی اپنی رحمت سے، جنت میں داخل کرنے میں یا جہنم میں پیچھے کر دے گا یا جہنم سے تاخیر سے نکالے گا)۔