Abu-Daud:
The Chapter Related To The Rows During The Prayer
(Chapter: A Person Bows Outside Of The Row)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
684.
جناب حسن بصری سے مروی ہے کہ سیدنا ابوبکرہ ؓ آئے اور رسول اللہ ﷺ رکوع میں تھے، تو انہوں نے صف میں ملنے سے پہلے ہی رکوع کر لیا اور پھر (اسی حالت میں) چلتے ہوئے صف میں جا ملے۔ جب نبی کریم ﷺ نے نماز مکمل کی تو پوچھا ”تو میں سے کس نے صف میں ملنے سے پہلے رکوع کیا تھا پھر وہ چلتے ہوئے صف میں ملا؟“ سیدنا ابوبکرہ ؓ نے کہا: وہ میں تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تیری (نیکی کی) حرص اور بڑھائے، پھر ایسے نہ کرنا۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: زیاد اعلم کا نام زیاد بن فلان ابن قرہ ہے اور یہ یونس بن عبید کا خالہ زاد ہے۔
تشریح:
(1) نیکی کرنے میں اگر کسی سےکوئی خطا ہوجائے تو پہلے اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے پھر صحیح طریقہ بتانا یا سکھا نا چاہیے۔ (2) نمازی کو پہلے اطمینان سے صف میں پہنچنا چاہیے۔ اس کے بعد سکون سے تکبیر کہہ کر نماز میں شامل ہو۔
جناب حسن بصری سے مروی ہے کہ سیدنا ابوبکرہ ؓ آئے اور رسول اللہ ﷺ رکوع میں تھے، تو انہوں نے صف میں ملنے سے پہلے ہی رکوع کر لیا اور پھر (اسی حالت میں) چلتے ہوئے صف میں جا ملے۔ جب نبی کریم ﷺ نے نماز مکمل کی تو پوچھا ”تو میں سے کس نے صف میں ملنے سے پہلے رکوع کیا تھا پھر وہ چلتے ہوئے صف میں ملا؟“ سیدنا ابوبکرہ ؓ نے کہا: وہ میں تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تیری (نیکی کی) حرص اور بڑھائے، پھر ایسے نہ کرنا۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: زیاد اعلم کا نام زیاد بن فلان ابن قرہ ہے اور یہ یونس بن عبید کا خالہ زاد ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) نیکی کرنے میں اگر کسی سےکوئی خطا ہوجائے تو پہلے اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے پھر صحیح طریقہ بتانا یا سکھا نا چاہیے۔ (2) نمازی کو پہلے اطمینان سے صف میں پہنچنا چاہیے۔ اس کے بعد سکون سے تکبیر کہہ کر نماز میں شامل ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ (مسجد میں) آئے اس حال میں کہ رسول اللہ ﷺ رکوع میں تھے، انہوں نے صف میں پہنچنے سے پہلے ہی رکوع کر لیا، پھر وہ صف میں ملنے کے لیے چلے، جب نبی اکرم ﷺ نماز پڑھ چکے، تو آپ نے پوچھا: ”تم میں سے کس نے صف میں پہنچنے سے پہلے رکوع کیا تھا، پھر وہ صف میں ملنے کے لیے چل کر آیا؟“ ابوبکرہ نے کہا: میں نے، آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تمہاری نیکی کی حرص کو بڑھائے، آئندہ ایسا نہ کرنا۔“ ابوداؤد کہتے ہیں: «زياد الأعلم» سے مراد زیاد بن فلاں بن قرہ ہیں، جو یونس بن عبید کے خالہ زاد بھائی ہیں۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Al-Hasan (RA) reported: Abu Bakrah (RA) came when the Apostle of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) was bowing. So he bowed without the row (before joining it). He then went to the row. When the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) finished his prayer, he said: which of your bowed without the row, and then went to the row? Abu Bakrah (RA) said; it was me. The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: May Allah increase your eagerness! But do not do it again.