باب: باتوں میں مشغول یا سونے والوں کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا
)
Abu-Daud:
The Chapter Related To The Sutrah
(Chapter: Praying Behind People Who Are talking Or Sleeping)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
694.
جناب محمد بن کعب قرظی نے بیان کیا کہ میں نے ان سے یعنی عمر بن عبدالعزیز سے کہا کہ مجھ سے سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”سونے والے کے پیچھے (کھڑے ہو کر) نماز پڑھو، نہ باتوں میں مشغول شخص کے پیچھے۔“
تشریح:
صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتے اور (بعض اوقات) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا آپ کے سامنے سوئی ہوتی تھیں۔ (دیکھیے صحیح بخار ی، حدیث: 382 وصحیح مسلم، حدیث: 512) معلوم ہوا کہ یہ جائز ہے اور کہیں لوگ باتوں میں مشغول ہوں اور قبلہ رخ ہوں تو بظاہر نمازی کو اس سے تشویش ہو سکتی ہے اور اس کے خشوع میں خلل آئے گا۔ لہذا ایسی صورتوں میں بھی احتیاط کرنا اچھا ہے۔
جناب محمد بن کعب قرظی نے بیان کیا کہ میں نے ان سے یعنی عمر بن عبدالعزیز سے کہا کہ مجھ سے سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”سونے والے کے پیچھے (کھڑے ہو کر) نماز پڑھو، نہ باتوں میں مشغول شخص کے پیچھے۔“
حدیث حاشیہ:
صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتے اور (بعض اوقات) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا آپ کے سامنے سوئی ہوتی تھیں۔ (دیکھیے صحیح بخار ی، حدیث: 382 وصحیح مسلم، حدیث: 512) معلوم ہوا کہ یہ جائز ہے اور کہیں لوگ باتوں میں مشغول ہوں اور قبلہ رخ ہوں تو بظاہر نمازی کو اس سے تشویش ہو سکتی ہے اور اس کے خشوع میں خلل آئے گا۔ لہذا ایسی صورتوں میں بھی احتیاط کرنا اچھا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کا بیان ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”تم لوگ سوئے ہوئے شخص کے پیچھے نماز نہ پڑھو، اور نہ بات کرنے والے کے پیچھے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah ibn 'Abbas (RA: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: Do not pray behind a sleeping or a talking person.