Abu-Daud:
The Chapter Related To The Sutrah
(Chapter: The Prohibition Of Passing In Front Of One Who Is Praying)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
701.
جناب زید بن خالد جہنی نے انہیں (بسر بن سعید کو) سیدنا ابوجہیم ؓ کے پاس بھیجا اور پچھوایا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے نمازی کے آگے سے گزرنے والے کے متعلق کیا سنا ہے؟ تو سیدنا ابوجہیم ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”نمازی کے آگے سے گزرنے والے کو اگر معلوم ہو جائے کہ اس پر کتنا گناہ اور عذاب ہے تو (اس کے بدلے) اسے چالیس کھڑا رہنا، اس کے آگے سے گزرنے سے اچھا لگے۔“ ابونضر نے کہا: نہ معلوم آپ نے چالیس کے لفظ کے ساتھ دن، مہینہ یا سال، کیا فرمایا؟
تشریح:
(1) اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ جان بوجھ کر نمازی کے آگے سے گزرنا کتنا سخت گنا ہ ہے۔ نماز خواہ فرض ہو یا نفل۔ (2) چالیس کےعدد کے بعد دن، مہینے یا سال کا ذکر نہ ہونا اس سزا کی شدت کے لیے ہے۔ تاہم بعض ضعیف طرق میں (خریف) ’’سال،، کا لفظ آیا ہے، اس سے گناہ کی شناعت وقباحت واضح ہے۔
جناب زید بن خالد جہنی نے انہیں (بسر بن سعید کو) سیدنا ابوجہیم ؓ کے پاس بھیجا اور پچھوایا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے نمازی کے آگے سے گزرنے والے کے متعلق کیا سنا ہے؟ تو سیدنا ابوجہیم ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”نمازی کے آگے سے گزرنے والے کو اگر معلوم ہو جائے کہ اس پر کتنا گناہ اور عذاب ہے تو (اس کے بدلے) اسے چالیس کھڑا رہنا، اس کے آگے سے گزرنے سے اچھا لگے۔“ ابونضر نے کہا: نہ معلوم آپ نے چالیس کے لفظ کے ساتھ دن، مہینہ یا سال، کیا فرمایا؟
حدیث حاشیہ:
(1) اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ جان بوجھ کر نمازی کے آگے سے گزرنا کتنا سخت گنا ہ ہے۔ نماز خواہ فرض ہو یا نفل۔ (2) چالیس کےعدد کے بعد دن، مہینے یا سال کا ذکر نہ ہونا اس سزا کی شدت کے لیے ہے۔ تاہم بعض ضعیف طرق میں (خریف) ’’سال،، کا لفظ آیا ہے، اس سے گناہ کی شناعت وقباحت واضح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
بسر بن سعید کہتے ہیں کہ زید بن خالد جہنی ؓ نے انہیں ابوجہیم ؓ کے پاس یہ پوچھنے کے لیے بھیجا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے نمازی کے آگے سے گزرنے والے کے بارے میں کیا سنا ہے؟ تو ابوجہیم ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”اگر نمازی کے سامنے سے گزرنے والا یہ جان لے کہ اس پر کس قدر گناہ ہے، تو اس کو نمازی کے سامنے گزرنے سے چالیس (دن یا مہینے یا سال تک) وہیں کھڑا رہنا بہتر لگتا۔“ ابونضر کہتے ہیں: مجھے معلوم نہیں کہ انہوں نے چالیس دن کہا یا چالیس مہینے یا چالیس سال۔
حدیث حاشیہ:
اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ جان بوجھ کر نمازی کے آگے سے گزرنا کتنا سخت گناہ ہے۔ نماز خواہ فرض ہو یا نفل۔ چالیس کے عدد کے بعد دن، مہینے یا سال کا ذکر نہ ہونا اس سزا کی شدت کے لیے ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Juhaim: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) as saying: "If one who passes in front of a man who is praying knew the responsibility he incurs, he would prefer to stand still for forty. . . rather than pass in front of him. Abu al-Nadr said: I do not know whether he said forty days, or months, or years." Abu Dawud رحمۃ اللہ علیہ: Sufyan al-Thawri said: If a man passes proudly in front of me while I am praying, I shall stop him, and if a weak man passes, I shall not stop him.