کتاب: ان چیزوں کی تفصیل جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور جن سے نماز نہیں ٹوٹتی
(
باب: ان کے دلائل جو قائل ہیں کہ عورت کے گزرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی
)
Abu-Daud:
Chapter Related To What Breaks The Prayers And What Does Not
(Chapter: Whoever Said That the Woman Does Not Nullify The Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
714.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ میں سوتی اور رسول اللہ ﷺ کے قبلہ رخ عرض میں لیٹی ہوئی ہوتی تھی اور رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتے رہتے اور میں آپ ﷺ کے سامنے ہوتی۔ جب آپ ﷺ وتر پڑھنا چاہتے۔ عثمان نے اضافہ کیا، آپ ﷺ مجھے دبا دیتے، پھر (قعنبی اور عثمان) دونوں روایت میں متفق ہیں کہ آپ ﷺ فرماتے ”(عائشہ!) ایک طرف ہو جاؤ۔“
تشریح:
ان روایات سے معلوم ہوا کہ نمازی کے آگے کسی کا لیٹا ہوا ہونا اور اس کے آگے سے گزرنا، یہ دو الگ الگ باتیں ہیں، آگے لیٹا ہوا ہونا نماز میں قادح (خراب کرنے والا عمل) نہیں۔ البتہ گزرنا خشوع کے منافی ہے، اسی لیے یہ ممنوع ہےاورآگے گزرنے والا سخت گناہ گار۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ میں سوتی اور رسول اللہ ﷺ کے قبلہ رخ عرض میں لیٹی ہوئی ہوتی تھی اور رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتے رہتے اور میں آپ ﷺ کے سامنے ہوتی۔ جب آپ ﷺ وتر پڑھنا چاہتے۔ عثمان نے اضافہ کیا، آپ ﷺ مجھے دبا دیتے، پھر (قعنبی اور عثمان) دونوں روایت میں متفق ہیں کہ آپ ﷺ فرماتے ”(عائشہ!) ایک طرف ہو جاؤ۔“
حدیث حاشیہ:
ان روایات سے معلوم ہوا کہ نمازی کے آگے کسی کا لیٹا ہوا ہونا اور اس کے آگے سے گزرنا، یہ دو الگ الگ باتیں ہیں، آگے لیٹا ہوا ہونا نماز میں قادح (خراب کرنے والا عمل) نہیں۔ البتہ گزرنا خشوع کے منافی ہے، اسی لیے یہ ممنوع ہےاورآگے گزرنے والا سخت گناہ گار۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی سمت میں لیٹی رہتی، آپ نماز پڑھتے اور میں آپ کے آگے ہوتی، جب آپ ﷺ وتر پڑھنا چاہتے (عثمان کی روایت میں یہ اضافہ ہے: ”تو آپ مجھے اشارہ کرتے“ پھر عثمان اور قعنبی دونوں روایت میں متفق ہیں) تو آپ ﷺ فرماتے: ”سرک جاؤ۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ‘Aishah, Ummul Mu’minin (RA): I used to sleep lying between the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and the qiblah. The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to pray when I (was lying) in front of him. When he wanted to offer the witr prayer - added by the narrator Uthman - he pinched me - then the narrators are agreed - and said: Set aside.