کتاب: ان چیزوں کی تفصیل جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور جن سے نماز نہیں ٹوٹتی
(
باب: ان کے دلائل جو کہتے ہیں کہ گدھے کے گزرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی
)
Abu-Daud:
Chapter Related To What Breaks The Prayers And What Does Not
(Chapter: Whoever Said That A Donkey Does Not Nullify The Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
716.
جناب ابوالصہباء بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس ؓ کی مجلس میں ہمارا مذاکرہ ہوا کہ کس چیز سے نماز ٹوٹتی ہے تو آنجناب نے بیان کیا کہ میں اور بنی عبدالمطلب کا ایک لڑکا گدھے پر سوار ہو کر آئے جبکہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھا رہے تھے، چنانچہ وہ اترا اور میں بھی اور ہم نے گدھے کو صف کے آگے چھوڑ دیا، تو آپ نے اس کی کوئی پروا نہ کی۔ اور بنی عبدالمطلب کی دو بچیاں آئیں اور صف میں داخل ہو گئیں آپ نے ان کی بھی کوئی پروا نہ کی۔
جناب ابوالصہباء بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس ؓ کی مجلس میں ہمارا مذاکرہ ہوا کہ کس چیز سے نماز ٹوٹتی ہے تو آنجناب نے بیان کیا کہ میں اور بنی عبدالمطلب کا ایک لڑکا گدھے پر سوار ہو کر آئے جبکہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھا رہے تھے، چنانچہ وہ اترا اور میں بھی اور ہم نے گدھے کو صف کے آگے چھوڑ دیا، تو آپ نے اس کی کوئی پروا نہ کی۔ اور بنی عبدالمطلب کی دو بچیاں آئیں اور صف میں داخل ہو گئیں آپ نے ان کی بھی کوئی پروا نہ کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوصہباء کہتے ہیں کہ ہم نے ابن عباس ؓ کے پاس ان چیزوں کا تذکرہ کیا جو نماز کو توڑ دیتی ہیں، تو انہوں نے کہا: میں اور بنی عبدالمطلب کا ایک لڑکا دونوں ایک گدھے پر سوار ہو کر آئے، رسول اللہ ﷺ نماز پڑھ رہے تھے، ہم دونوں اترے اور گدھے کو صف کے آگے چھوڑ دیا، تو آپ ﷺ نے کچھ پرواہ نہ کی، اور بنی عبدالمطلب کی دو لڑکیاں آئیں، وہ آ کر صف کے درمیان داخل ہو گئیں تو آپ نے اس کی بھی کچھ پرواہ نہ کی۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah Ibn ‘Abbas (RA): Abus Sahba' said: We discussed the things that cut off the prayer according to Ibn ‘Abbas (RA). He said: I and a boy from Banu Abdul Muttalib came riding a donkey, and the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) was leading the people in prayer. He dismounted and I also dismounted. I left the donkey in front of the row (of the worshippers). He (the Prophet) did not pay attention to that. Then two girls from Banu Abdul Muttalib came and joined the row in the middle, but he paid no attention to that.