کتاب: ان چیزوں کی تفصیل جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور جن سے نماز نہیں ٹوٹتی
(
باب: ان کے دلائل جو کہتے ہیں کہ گدھے کے گزرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی
)
Abu-Daud:
Chapter Related To What Breaks The Prayers And What Does Not
(Chapter: Whoever Said That A Donkey Does Not Nullify The Prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
717.
منصور نے یہی حدیث اپنی سند سے روایت کی، کہا کہ بنی عبدالمطلب کی دو لڑکیاں لڑتی ہوئی آئیں تو آپ نے ان دونوں کو پکڑ لیا۔ عثمان نے کہا: آپ نے ان دونوں کو جدا کر دیا۔ اور ابوداؤد ؓ نے کہا انہیں ایک دوسری سے چھڑا دیا اور اس کی کوئی پروا نہ کی۔
تشریح:
سنن نسائی کی روایت:(755) میں ہےکہ ’’وہ دو بچیاں آئیں اورآپ کے گھٹنوں کو پکڑلیا۔،، اور ظاہر ہے کہ گھروں میں ایسے لطائف ہوتے رہتے ہیں۔ اس میں ماں باپ کے لیے اسوہ ہے کہ نماز کے دوران میں ایسا عمل قلیل مباح ہے۔
منصور نے یہی حدیث اپنی سند سے روایت کی، کہا کہ بنی عبدالمطلب کی دو لڑکیاں لڑتی ہوئی آئیں تو آپ نے ان دونوں کو پکڑ لیا۔ عثمان نے کہا: آپ نے ان دونوں کو جدا کر دیا۔ اور ابوداؤد ؓ نے کہا انہیں ایک دوسری سے چھڑا دیا اور اس کی کوئی پروا نہ کی۔
حدیث حاشیہ:
سنن نسائی کی روایت:(755) میں ہےکہ ’’وہ دو بچیاں آئیں اورآپ کے گھٹنوں کو پکڑلیا۔،، اور ظاہر ہے کہ گھروں میں ایسے لطائف ہوتے رہتے ہیں۔ اس میں ماں باپ کے لیے اسوہ ہے کہ نماز کے دوران میں ایسا عمل قلیل مباح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
منصور سے یہی حدیث اس سند سے بھی مروی ہے، اس میں یہ ہے کہ ابن عباس ؓ نے کہا: بنی عبدالمطلب کی دو لڑکیاں لڑتی ہوئی آئیں، تو آپ ﷺ نے ان دونوں کو پکڑ لیا، عثمان کی روایت میں یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ نے پکڑ کر دونوں کو جدا کر دیا۔ اور داود بن مخراق کہتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ایک کو دوسرے سے جدا کر دیا، اور اس کی کچھ پرواہ نہ کی۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
The above mentioned narration has also been narrated by Mansur through a different chain of narrators. This version has: Then two girls from Banu ‘Abd al-Muttalib came fighting together. He caught them. ‘Uthman (a narrator) said: He separated them. And Dawud (another narrator) said: He pulled away from the other, but he paid no attention to that.