باب: دو رکعتوں کے بعد تیسری کے لیے اٹھنے پر رفع الیدین
)
Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: Those Who Mentioned That He Should Raise His Hands After Standing Up After Two Rak'ah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
745.
سیدنا مالک بن حویرث ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا کہ جب آپ ﷺ تکبیر (تکبیر تحریمہ) کہتے تو رفع یدین کرتے، اور جب رکوع کو جاتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی اپنے ہاتھ اٹھاتے (یعنی رفع یدین کرتے) اور وہ آپ ﷺ کی کانوں کی لوؤں تک پہنچ جاتے، (یا کانوں کے اوپر کے حصے تک پہنچ جاتے تھے)۔
تشریح:
[فُرُوعَ أُذُنَيْهِ] کی شرح میں دو قول ہیں۔ ایک تو یہی کہ کان کے نیچے جو نرم گوشت والا حصہ ہوتا ہے اسے [شحمة الأذن] بھی کہتے ہیں اور دوسرا قول یہ ہے کہ کان کی اوپر والی چوٹی کو[فرع الأذن] کہا جاتا ہے اور لغت اسی کی تائید کرتی ہے۔ امام شافعی� نے ان مختلف روایات کو یوں جمع کیا ہے کہ ہتھیلیاں کندھوں کے برابر ہوں، اس طرح کہ انگوٹھے کانوں کو لوؤں کے برابر اور انگلیاں اوپر کے حصے کے برابر آجائیں۔
سیدنا مالک بن حویرث ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا کہ جب آپ ﷺ تکبیر (تکبیر تحریمہ) کہتے تو رفع یدین کرتے، اور جب رکوع کو جاتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی اپنے ہاتھ اٹھاتے (یعنی رفع یدین کرتے) اور وہ آپ ﷺ کی کانوں کی لوؤں تک پہنچ جاتے، (یا کانوں کے اوپر کے حصے تک پہنچ جاتے تھے)۔
حدیث حاشیہ:
[فُرُوعَ أُذُنَيْهِ] کی شرح میں دو قول ہیں۔ ایک تو یہی کہ کان کے نیچے جو نرم گوشت والا حصہ ہوتا ہے اسے [شحمة الأذن] بھی کہتے ہیں اور دوسرا قول یہ ہے کہ کان کی اوپر والی چوٹی کو[فرع الأذن] کہا جاتا ہے اور لغت اسی کی تائید کرتی ہے۔ امام شافعی� نے ان مختلف روایات کو یوں جمع کیا ہے کہ ہتھیلیاں کندھوں کے برابر ہوں، اس طرح کہ انگوٹھے کانوں کو لوؤں کے برابر اور انگلیاں اوپر کے حصے کے برابر آجائیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مالک بن حویرث ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو دیکھا آپ اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے جب آپ تکبیر (تکبیر تحریمہ) کہتے جب رکوع کرتے اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے یہاں تک کہ انہیں اپنے دونوں کانوں کی لو تک لے جاتے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Malik b. al-Huwairith said:I saw the Prophet (ﷺ) raise his hands when he uttered the takbir (Allah is most great), when he bowed and when he raised his head after bowing until he brought them to the lobes of his ears.