قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ مَا يُسْتَفْتَحُ بِهِ الصَّلَاةُ مِنَ الدُّعَاءِ)

حکم : صحيح م دون الزيادة 

763. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ عَنْ قَتَادَةَ وَثَابِتٍ وَحُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى الصَّلَاةِ وَقَدْ حَفَزَهُ النَّفَسُ فَقَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ قَالَ أَيُّكُمْ الْمُتَكَلِّمُ بِالْكَلِمَاتِ فَإِنَّهُ لَمْ يَقُلْ بَأْسًا فَقَالَ الرَّجُلُ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ وَقَدْ حَفَزَنِيَ النَّفَسُ فَقُلْتُهَا فَقَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ اثْنَيْ عَشَرَ مَلَكًا يَبْتَدِرُونَهَا أَيُّهُمْ يَرْفَعُهَا وَزَادَ حُمَيْدٌ فِيهِ وَإِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ فَلْيَمْشِ نَحْوَ مَا كَانَ يَمْشِي فَلْيُصَلِّ مَا أَدْرَكَهُ وَلْيَقْضِ مَا سَبَقَهُ

مترجم:

763.

سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نماز کے لیے آیا اور اس کی سانس چڑھی ہوئی تھی اس نے کہا: «الله أكبر الحمد لله حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه» ”اللہ سب سے بڑا ہے، حمد و ثناء اللہ ہی کے لیے ہے، بہت سی حمد، طیب پاکیزہ اور بابرکت۔“ جب رسول اللہ ﷺ نے نماز مکمل کر لی تو پوچھا ”تم میں سے کس نے یہ کلمات کہے تھے اور اس نے کوئی بری بات نہیں کہی۔“ تو ایک شخص بولا: میں ہوں، اے اللہ کے رسول! میں آیا تو میری سانس پھولی ہوئی تھی تو میں نے یہ الفاظ کہہ دیے، آپ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ میں نے بارہ فرشتوں کو دیکھا کہ وہ ان کلمات کی طرف جلدی جلدی بڑھ رہے ہیں کہ کون ان کو لے کر اللہ کے حضور پہنچتا ہے۔“ حمید نے اس روایت میں اس قدر مزید کہا کہ (آپ ﷺ نے فرمایا) ”اور جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے آئے تو اسی طرح چلتا آئے جیسے کہ چلا کرتا ہے۔ جو پا لے وہ پڑھ لے اور جو گزر جائے اس کی قضاء کر لے۔“